نیشنل

عدالت نےاودھیش رائے قتل کیس میں مختار انصاری کو مجرم قراردے دیا۔ 31 سال بعد فیصلہ

نئی دہلی: واراناسی کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے سیاستدان آج مختار انصاری کو اودھیش رائے قتل کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔ اس قتل کیس کا فیصلہ 31 سال 10 ماہ بعد آیا ہے۔ عدالت کے احاطے اور شہر کے حساس علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ عدالت سزا دو بجے سنائے گی۔ 3 اگست 1991 کو کانگریس لیڈر اودھیش رائے کو واراناسی کے چیت گنج تھانے سے 50 میٹر کے فاصلے پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

 

 

مختار انصاری کے ساتھ سابق ایم ایل اے عبدالکلام، بھیم سنگھ، کملیش سنگھ اور راکیش سریواستو عرف راکیش کو بھی اودھیش رائے قتل کیس میں شامل کیا گیا تھا۔ اودھیش رائے کے بھائی اور سابق ایم ایل اے اجے رائے نے اس معاملے میں مختار انصاری کے ساتھ سابق ایم ایل اے عبدالکلام، بھیم سنگھ، کملیش سنگھ اور راکیش سریواستو عرف راکیش کے خلاف واراناسی کے چیت گنج پولیس اسٹیشن میں کرائم نمبر 229/91 پر مقدمہ درج کیا تھا۔

 

 

مختار انصاری اس وقت اتر پردیش کی بندہ جیل میں بند ہیں۔ اس قتل کیس میں نامزد ملزم سابق ایم ایل اے عبدالکلام اور کملیش سنگھ کی موت ہوچکی ہے۔ جبکہ پانچویں ملزم راکیش نے کیس میں اپنی فائل الگ کر لی ہے۔ جن کا مقدمہ پریاگ راج کی سیشن کورٹ میں چل رہا ہے۔ گزشتہ نو ماہ میں مختار کو چار دیگر مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button