نیشنل

مذہب تبدیل کرکے 3 بچوں کی ماں شبنم کی شیوا سے مندر میں شادی

لکھنؤ: ایک خاتون جس کی پہلے دو شادیاں ہو چکی تھیں حال ہی میں اس نے اپنے دوسرے شوہر سے طلاق لی، اس خاتون کے تین بچے ہیں اور اس نے اپنے مذہب کو تبدیل کر کے 12ویں جماعت کے طالب علم شیوا نامی نوجوان سے شادی کرلی۔

 

شیوا کے خاندان نے بھی اس شادی کی حمایت کی ہے۔ یہ واقعہ اُتر پردیش کے امروہہ ضلع کے سعیدانوالی علاقے میں پیش آیا۔30 سالہ شبنم کی پہلے ایک شخص سے شادی ہوئی تھی جو میرٹھ کا رہنے والا تھا لیکن بعد میں ان کی طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد شبنم نے گاؤں کے توفیق سے دوسری شادی کی تاہم 2011 میں ایک سڑک حادثہ کے باعث توفیق معذور ہو گئے تھے۔

 

شبنم جو تین بچوں کی ماں ہے اس نے حال ہی میں 18 سالہ 12ویں جماعت کے طالب علم شیوا سے محبت کی اور دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے تحت 4 اپریل کو شبنم نے توفیق سے خلع لے لیا اور بعد میں ہندو مذہب اختیار کیا۔ اس نے اپنے نام شیوانی کے طور پر تبدیل کیا اور پھر مقامی مندر میں ہندو رسم و رواج کے مطابق شیو سے شادی کر لی۔

 

دوسری طرف شیوا کے باپ داتارام سنگھ نے اپنے بیٹے کی شادی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ جوڑا خوش ہے تو ان کا خاندان بھی خوش ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں کے لیے صرف یہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ ساتھ میں سکون سے زندگی گزاریں۔

 

جیسے ہی اس خاتون کی شادی کی خبر سوشل میڈیا پر عام ہوئی لوگ طرح طرح کے تبصرے کررہے ہیں۔یاد رہے کہ اُتر پردیش میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے سخت قوانین موجود ہیں اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس شادی کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button