نیشنل

مجھے ہر ماہ گزارے کیلئے 6 لاکھ روپے دو _ طلاق شدہ خاتون کے مطالبہ پر عدالت برہم ؛ خواہشات پورا کرنے کے لئے خود سے کمانے کا دیا مشورہ

بنگلورو _ 22 اگست ( اردولیکس) کرناٹک ہائی کورٹ نے طلاق کے بعد ایک خاتون کی جانب سے شوہر سے ہر ماہ گزارے کے لئے 6.16 لاکھ روپے مانگے پر شدید برہمی ظاہر کی اور کہا کہ گزارے کی رقم مانگنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے اور کہا کہ جتنی رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے اس کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

 

جج نے ایک موقع پر درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اگر وہ اتنا خرچ کرنا چاہتی ہے تو اسے کمانے کا مشورہ دو ۔ بتایا جاتا ہے کہ کرناٹک میں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنے والی رادھا نامی خاتون نے ہر ماہ 6.16 لاکھ روپئے گزارے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی۔اس کیس کی سماعت کرنے والی جج جسٹس للیتا اس وقت غصے میں آگئیں جب درخواست گزار نے گھر اور کھانے کے لیے 40,000 روپے، گھڑیوں ، چپل اور چوڑیوں کے لئے 50,000 روپے، میڈیکل اور کاسمیٹکس کے لیے 4-5 لاکھ روپے مانگے

 

۔جس پر جج نے شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خاتون اتنی رقم لے کر کیا کرے گی۔ اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا ۔جج نے کہا کہ براہ کرم عدالت کو یہ نہ بتائیں کہ ایک شخص کی کیا کیا ضرورت ہوتی ہے،‘ جج نے پوچھا کہ "چھ لاکھ، سولہ ہزار، تین سو ماہانہ؟ کیا کوئی اکیلی خاتون اتنی رقم خرچ کرتی ہے؟اپنی نوعیت کے اس کیس کی سماعت زوم ایپ پر بھی پیش کی گئی۔جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button