نیشنل

مسلمانوں کےچارفیصد ریزرویشن منسوخی معاملہ کی شدید مذمت

رائچور:معروف سماجی جہدکاراورانجمن رائچورکےکنوینرڈاکٹررزاق استاد نےکرناٹک میں مسلمانوں کاچارفیصدریزرویشن منسوخ کرنےپرریاستی بی جےپی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔ڈاکٹررزاق استادرائچورمیں ایک پریس کانفرنس سےخطاب کررہےتھے۔

اس موقع پرانہوں نےکہاکہ ریاست کی تقریباً 14.2 فیصد آبادی پر مشتمل مسلم اقلیتوں کو 1995 میں ریاست میں پسماندہ طبقے کے ریزرویشن کے طور پر زمرہ 2B میں 4 فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا، لیکن کل ہوئی کابینہ کی میٹنگ کے فیصلے کے مطابق، مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔ رزاق استاد نے اس قرارداد کو فوری واپس لینےکابومئی حکومت سےمطالبہ کیا۔انہوں نےکہاکہ حکومت کے اس فیصلے نے نہ صرف غریب مسلمانوں کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی ہے بلکہ مستقبل کو بھی تاریک بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ لینے والے چیف منسٹر بسواراج بومائی تاریخ میں سب سے غیر انسانی، بے حس اور کمزور وزیراعلیٰ کے طور پر لکھے جائیں گے۔انہوں نےکہاکہ2011 کی مردم شماری کے مطابق مسلم اقلیتی برادری جو کہ ملک کی آبادی کا 13.8 فیصد ہے، سماجی، تعلیمی اور اقتصادی طور پر پسماندہ ہے۔مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی کئی کمیٹیوں نے تفصیلی رپورٹیں دی ہیں، خاص طور پرراجیندرسچرکمیٹی اوررنگقناتھ مشراکمیشن اہم ہیں۔ دونوں کےمطابق مسلم سماج میں سب سے کم خواندگی ہے اور اسکول چھوڑنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق مسلم اقلیتی برادری جو کہ ملک کی آبادی کا 13.8 فیصد ہے، سماجی، تعلیمی اور اقتصادی طور پر پسماندہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button