اسپشل اسٹوری

بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اور سرپرستوں کو مرکزی حکومت کا بڑا جھٹکا !

حیدرآباد _ 10 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) مرکزی حکومت نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور ان کے والدین کو بڑا جھٹکا دیا ہے ۔ مرکزی بجٹ 2023 میں لئے گئے فیصلے کے مطابق، اس سال جولائی سے، مرکزی حکومت بیرون ملک تعلیم اور دیگر اخراجات کے لیے بھیجی گئی رقم پر ٹیکس کلیکشن ایٹ سورس (TCS) ٹیکس وصول کرے گا۔

 

liberalised remittance scheme – LRS

لبرالیزڈ ریمیٹنس اسکیم ( ایل آر ایس) کے تحت طلبہ کو بھیجی جائے والی رقم پر ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ یہ ٹیکس تعلیم اور طبی شعبوں کو مستثنیٰ ہے۔ لیکن بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والوں کے روزمرہ کے اخراجات کے لئے والدین کی طرف سے بھیجی گئی رقم ان کے کالج کی فیس سے متعلق اخراجات میں نہیں آتی۔اس لئے اس رقم پر 20 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

فی الحال، اگر ایل آر ایس کے تحت تعلیمی قرض لے کر بیرون ملک تعلیم کے لیے بھیجی گئی رقم 7 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، تو اس پر صفر اعشاریہ 5 ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ تاہم بیرون ملک تعلیمی قرض دیگر طریقوں سے حاصل کی گئی تو 7 لاکھ روپے سے زائد کی رقم اگر آپ زیادہ بھیجتے ہیں تو اس پر 5 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

 

دیگر اخراجات پر 20 فیصد ٹیکس

 

بیرون ملک کالج کیمپس میں ہاسٹلز میں زیر تعلیم بچوں کی ہاسٹل فیس اور ٹیوشن فیس ادا کرنے کے لئے والدین کو رقم کا ثبوت دینا ہوگا ۔ بصورت دیگر، اگر روزانہ کے اخراجات کے لیے بھیجی گئی رقم پر 20 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

 

بینک میں A-2 فارم پر کرنا لازمی ہے۔

 

LRS سسٹم کے ایک حصے کے طور پر، A-Form بینک میں پُر کرنا ہوگا جس میں یہ بتایا جائے کہ بچوں کو بیرون ملک رقم کیوں بھیجی جا رہی ہے۔ ایک ڈیکلریشن فارم پر دستخط کرنے ہوں گے جس میں بتایا جائے کہ کن ضروریات کے لئے رقم بھیجی جا رہی ہے۔ وہاں، اگر یہ پایا جاتا ہے کہ آپ اپنے بچے کی تعلیم کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے رقم بھیج رہے ہیں تو 20 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button