نیشنل

سپریم کورٹ کی اجازت سے مولانا کلیم صدیقی نے بڑے بھائی کے جنازے میں شرکت کی

نئی دہلی _ 29 اگست ( اردولیکس ڈیسک) سپریم کورٹ  نے پیر کو عالم دین مولانا کلیم صدیقی کو ایک وقت کی نرمی دیتے ہوئے اپنے بھائی کے جنازے میں مشروط شرکت کی اجازت دی  جس پر مولانا نے اپنے بڑے بھائی علیم صدیقی ایڈوکیٹ کی نماز جنازہ پڑھائی۔

 

مولانا کلیم صدیقی پر اتر پردیش کے ریاستی انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے بڑے پیمانے پر مذہبی تبدیلی کا ریاکٹ چلانے کا الزام عائد کیا ہے، وہ اتر پردیش کے مظفر نگر میں واقع اپنے آبائی گاؤں کا دورہ کرتے ہوئے اپنے بھائی علیم صدیقی کے جنازے میں شرکت کی اور نماز جنازہ پڑھائی

 

صدیقی کے بھائی کی موت کے پیش نظر، سپریم کورٹ کے جسٹس انیرودھ بوس، سنجے کمار اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے عائد ضمانت کی شرط میں نرمی دی ہے جس میں صدیقی کو مقدمہ کی سماعت کے علاوہ اتر پردیش میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

 

بنچ نے حکم دیا کہ مولانا کلیم صدیقی اہنے بھائی کے جنازے کے علاوہ کسی سیاسی یا سماجی تقریب میں حصہ نہیں لیں گے اور کہا کہ وہ کوئی عوامی تقریر نہیں کریں گے۔

 

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہائی کورٹ کے ضمانت کے حکم کے خلاف اتر پردیش حکومت کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ضمانت کی منسوخی کے لیے ریاستی حکومت کی عرضی پر پہلے کی سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرشاد سے کہا تھا کہ وہ 5 ستمبر تک مبینہ اجتماعی مذہبی تبدیلی کیس میں صدیقی سے منسوب کردار کو واضح طور پر بیان  داخل کریں۔

 

05 اپریل کو، ہائی کورٹ کے جسٹس عطاالرحمن مسعودی اور سروج یادو کی ڈویژن بنچ نے مولانا کلیم صدیقی کی ضمانت منظورکی تجی ، جنہیں 100 سے زائد لوگوں کو مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button