23 سال کا دلہا 91 سال کی دلہن۔ شادی کی رات نوبیاہتا کی پراسرار موت
ایک انوکھا شادی کا قصہ محبت، دولت اور ایک پراسرار موت
نئی دہلی: سوشل میڈیا پر مختلف خبریں اور وائرل ویڈیوز ہر روز نئی بحث چھیڑتی ہیں لیکن حالیہ دنوں میں ایک ایسی شادی کی خبر نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرلی ہے جس کی تفصیلات نہ صرف چونکا دینے والی ہیں بلکہ انسانیت اور اخلاقی اقدار پر بھی سوالات اٹھاتی ہیں۔
یہ کہانی ایک 23 سالہ نوجوان اور 91 سالہ بوڑھی عورت کی شادی کی ہے ان دونوں کے درمیان 68 سال کا فرق ہے۔ نوجوان کا نام مارکوس تھا اور وہ ارجنٹائن کے ایک غریب علاقے میں اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کی زندگی مسائل سے گھری ہوئی تھی۔ والد کا انتقال ہو چکا تھااور وہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے بھی وسائل کی کمی کا شکار تھا۔ ایک دن اس کی زندگی میں ایک غیر معمولی پیشکش آئی۔ 91 سالہ بوڑھی عورت نے اس سے شادی کی پیشکش کی تاکہ وہ اس کی تعلیم اور مالی مسائل کو حل کر سکے۔
بوڑھی عورت کی پیشکش یہ تھی کہ اگر مارکوس اس سے شادی کر لے تو وہ نہ صرف اس کے تعلیمی اخراجات ادا کرے گی بلکہ اپنی پنشن بھی اسے دے گی۔ غریبی اور حالات کے مارے ہوئے مارکوس نے اپنی ماں اور بھائی کی رضامندی سے اس پیشکش کو قبول کیا اور دونوں نے شادی کر لی۔
شادی کے بعد، نوبیاہتا جوڑا ہنی مون پر روانہ ہوا، اور ایک لمحے میں یہ کہانی ایک سنسنی خیز موڑ پر پہنچ گئی۔ سہاگ رات کو دلہن کی پراسرار حالت میں موت ہوگئی۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات شروع کیں اور شبہ ظاہر کیا کہ یہ موت معمولی نہیں بلکہ اس کے پیچھے ایک قتل کی کہانی چھپی ہو سکتی ہے۔
بعد ازاں مارکوس نے اپنی بیوی کی پنشن حاصل کرنے کے لیے درخواست دی اور اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تاہم نوجوان نے اپنے دفاع میں قانونی جنگ لڑی اور یہ ثابت کیا کہ اس کی بیوی کی موت فطری تھی۔ اس کے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوئے اور وہ جیل جانے سے بچ گیا لیکن حکام نے پھر بھی اس کی بیوی کی پنشن دینے سے انکار کر دیا۔