اسپشل اسٹوری

افطار کے دسترخوان کی تصاویر شیئرنہ کریں۔ ایسے بھی لوگ ہیں جن کے پاس روزہ کھولنے کیلئے کچھ نہیں ہوتا

نئی دہلی: رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ان دنوں ایک نیا ٹرینڈ چل رہا ہے لوگ جانے انجانے میں سوشل میڈیا پر افطار کے دسترخوان پھلوں اورکھانوں کی تصاویر شیئر کررہے ہیں۔ الجزائر میں بہت سے صارفین نے اس رجحان کی مذمت کی اور ہیش ٹیگ ’افطار دستر خوان کی تصاویر نامنظور‘ کے ساتھ شہریوں خصوصاً خواتین سے غریبوں اور ضرورت مندوں کے جذبات کو نظرمیں رکھتے ہوئے اپیل کی کہ وہ اس طرح کی تصاویرپوسٹ نہ کریں۔

 

صارفین نے لوگوں سے افطارکے دسترخوانوں اور کھانوں کی تصاویرسوشل میڈیا پرشیئر نہ کرنے کی اپیل کی ہے ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غریب اور نادار خاندانوں کے جذبات کا احترام کرنا ہے جو بعض اوقات روزمرہ کی بنیادی اشیائے خور ونوش سے بھی محروم ہوتے ہیں۔ یہ مہم بہت ہی جلد فیس بک اور ٹوئٹر کے ذریعے دوسرے عرب ممالک تک پھیل گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کہ اس رویہ میں تبدیلی ضروری ہے کیونکہ ضرورت مندوں، غریبوں، یتیموں اور پناہ گزینوں کے جذبات کو مجروح کرنا فوری طور پر بند کیا جائے۔

رمضان المبارک میں سماجی ذرائع ابلاغ پر عموما پرتعیش کھانوں اور کھانوں کی میزوں کی تصویریں پوسٹ کرنے کی مسابقت دیکھی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا پرایک صارف نے لکھا ہے کہ "دنیا میں لوگوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے وہ امید کرتے ہیں کہ رمضان کے دوران کھانے کی تصاویرسوشل میڈیا پرپوسٹ نہیں کریں گے کیونکہ دنیا میں غریب بھی ہیں، یتیم بھی ہیں اور پسماندہ لوگ بھی ہیں۔ کئی صارفین نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کھانے کی تصاویرشائع نہ کریں کیونکہ کئی لوگ ایسے بھی ہیں جن کے پاس افطار کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button