اسپشل اسٹوری

سعودی عرب میں بینکوں کی برانچوں کی تعداد میں 5 فیصد کمی

ریاض ۔ کے۔ این واصف

بینک کارڈز کے ذریعہ خریداری، بینک کے ذریعہ تنخواہ اور دیگر ادائیگیان، اے ٹی ایم مشینوں کے ذریعہ رقم نکالنے اور جمع کرانے کے طریقہ کار نے بینکوں کی شاخوں میں کمی کی ہے۔

 

تازہ اطلاع کے مطابق سعودی عرب میں 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں بینکوں کی برانچوں 1945 تھیں۔ 2023 کی دوسری سہ ماہی کے آخر میں ان کی تعداد گھٹ کر 1903 رہ گئی۔

 

الوطن اخبار کے مطابق 2020 میں بینکوں کی برانچیں 2076 تھیں۔ یہ مملکت میں بینکوں کی سب سے بڑی تعداد مانی گئی ہے۔اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017، 2018، 2019 اور 2020 کے دوران بینکوں کی برانچوں 2 ہزار سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔ پھر 2021 میں کورونا سے جنم لینے والے اقتصادی مسائل کے باعث تعداد کم ہونے لگی۔

 

2022 کے آخر میں سعودی عرب میں بینکوں کی برانچوں 1927 ہوگئیں جبکہ 2021 کے آخر میں ان کی تعداد 1945 تھی۔ 18 شاخیں کم ہوئیں۔سعودی سینٹرل بینک (ساما) کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ بینکوں کی برانچیں ریاض ریجن میں ہیں ان کی تعداد 577 ریکارڈ کی گئی ہیں

 

جبکہ مکہ مکرمہ ریجن 393 برانچوں کے ساتھ دوسرے، مشرقی ریجن 345 سے تیسرے، شمالی حدود ریجن 18 برانچوں سے آخری نمبر پر ہے جہاں سال رواں کے دوران دو برانچیں ختم ہوچکی ہیں۔

 

اس سے صارفین کو بینکنگ مین سہولت تو مہیا ہوئی ہے مگر بینک شاخوں مین کمی سے روزگار کے مواقع گھٹے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button