نیشنل

دہلی کے مسلمانوں کی تعلیمی ، اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر ریسرچ رپورٹ کا اجرا

انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اینڈ ایڈوکیسی ، انڈین مسلم انٹیلیکچوئل فارم کے ذریعہ مشترکہ طور پر دہلی کے مسلمانوں کی تعلیمی ، اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر ریسرچ رپورٹ کا اجرا ہوٹل ریور ویو جامعہ نگر میں کیا گیا ۔ جس میں میڈیا،اکیڈمیا اور غیر سماجی اور مذہبی تنظیموں سے جڑے ہوئے مشہور شخصیتوں نے پروگرام میں شرکت کی ۔ ریسرچ اسٹڈی رپورٹ نے مسلمانوں کے روزگار ، تعلیم ، صحت اور رہن سہن کے حالات کا تفصیلی تجزیہ کیا ہے اس کے ساتھ دہلی گورنمنٹ کے اقلیتوں سے متعلق بجٹ اور ترقیاتی پروگراموں کا جائزہ بھی لیا ہے ۔ رپورٹ نے اپنے تجزیہ میں پایا کہ ایس سی ایس ٹی ، او بی سی اور اقلیتوں کے بہبود کے محکمہ کا بجٹ مجموعی بجٹ میں ٠.۵ فیصد ہے۔ تعلیم سے متعلق اسکیمیں جیسے فیس کی ادائیگی،اسٹیشنری کی خریداری ، میرٹ کم مینس اسکالرشپ ،پری میٹرک اسکالرشپ ،پوسٹ میٹرک اسکالرشپ زمینی سطح پر مناسب ڈھنگ سے کام نہیں کر رہی ہیں جس سے زیادہ تر طالب علم اس کا فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں ۔ دہلی حکومت کے تحت خود مختار ادارہ جیسے اقلیتی کمیشن ،دہلی وقف بورڈ، این ایم ڈی ایف سی اور اردو اکیڈمی نے اقلیتوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں کافی پیچھے ہیں ۔

تعلیم کے میدان میں بھی اسٹڈی رپورٹ نے یہ پایا کہ مسلمانوں میں خواندگی کی شرح دہلی صوبہ اور قومی سطح کی شرح سے کم ہے ساتھ ہی مسلم علاقوں میں ضرورت کے حساب سے تعلیمی اداروں کی کافی کمی ہے ۔ صحت اور غزائیت کے میدان میں بھی مسلمانوں سے متعلق ترقی کا اشاریہ دوسرے سماجی طبقوں سے کم ہے ۔ روزگار کے میدان میں یہ پایا گیا کہ سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کی نمائندگی ٤ فیصد سے کم ہے اور زیادہ تر مسلمان غیر منظم سیکٹر میں کام کر رہے ہیں ۔ جہاں پر سماجی تحفظ سے متعلق سہولتوں کا فقدان ہے ۔ اسی طرح سے رہن سہن کے حالات بھی اچھے نہیں ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ۳۰-۳۵ فیصد مسلم آبادی کو پائپ کے ذریعہ پینے کا پانی مہیا نہیں کرایا جا رہا ہے ۔ ریسرچ رپورٹ نے یہ بھی بتانے کی کوشش کی ہے کہ اسمبلی ، میونسپل کارپوریشن اور فیصلہ ساز اداروں میں مسلمانوں کی شمولیت انکے آبادی کے تناسب سے بہت ہی کم ہے ۔ مثال کے طور پر دہلی میں مسلمانوں کی آبادی ۱۵ فیصد کے آس پاس ہے جبکہ ان اداروں مسلمانوں کی شمولیت ۵ فیصد سے بھی کم ہے ۔ رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم میں ڈاکٹر اے آر اغوان، ڈاکٹر جاوید عالم خان ، ڈاکٹر خالد خان ، ڈاکٹر وسیم اکرم ، ڈاکٹر سہراب انصاری اور کلیم الحفیظ شامل ہیں ۔ رپورٹ کے اجرا کے تقریب میں جن مشہور شخصیات نے شرکت کی ہے وہ ہیں آشوتوش ، ارمیلیش، قمر آغا، یوسف انصاری ، ڈاکٹر ایم ایچ غزالی ، مجتبیٰ فاروق ، سلیم انجینئر ، ڈاکٹر قاسم رسول الیاس اور ابرار احمد ۔ پروگرام کے نظامت کی فرائض محمد احمد نے انجام دیا اور پروفیسر خواجہ ایم شاہد نے پروگرام کی صدارت کی۔ اس پروگرام میں مختلف میدان سے جڑے ہوئے لگ بھگ ۱۰۰ افراد نے شرکت کی

متعلقہ خبریں

Back to top button