جنرل نیوز

پروفیسر محمد علی اثر کا انتقال 

حیدرآباد 25اپریل ( محمد حُسام الدین ریاض ) شہرحیدرآباد کی ممتاز ومعروف قومی علمی شخصیت اوراردو کے نامور محقق و شاعر 50 سے زائد کتابوں کے مصنف ماہر دکنیات ڈاکٹر الحاج محمد علی اثر سابق پروفیسر شعبۂ اردو جامعہ عثمانیہ ولد حکیم شیخ محبوب صاحب مرحوم کا 24 اپریل 2024ءکی شب دیر گئے بہ عمر 74 سال انتقال ہو گیا

نماز جنازہ جمعرات 25 اپریل کوبعد نماز ظہر جامع مسجد چوک میں ادا کی گئی ـ تدفین قبرستان مسجد الماس چادر گھاٹ میں عمل میں آئی پسماندگان میں اہلیہ ڈاکٹر راحت سلطانہ ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ بورڈ آف ٹکنیکل ایجوکشن کے علاوہ 2 فرزندان محمد عادل فراز انجئینئر ‘ محمدسہیل افروز انجئنیرجبیل ( سعودی عرب ) اور 3 دختران بشمول محترمہ کہکشاں ناز معلمہ گورنمنٹ گرلز سٹی پرائمری اسکول چھتہ بازار واقع نورخاں بازار ( چارمینارمنڈل) شامل ہیں پروفیسر محمد علی اثر 22-دسمبر1949ء میں پیدا ہوۓ تھے 1974میں جامعہ عثمانیہ سےایم اے کیا اور گولڈ میڈل حاصل کیا اور 1980 ء میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی 1987تا 1988شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی میں ریڈرکی حیثیت سے خدمات انجام دیں بعد ازاں یونیورسٹی میں ہی اسوسی ایٹ پروفیسراور مہمان پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ـ دکنیات میں انہیں ڈاکٹر محی الدین قادری زور مرحوم بانی ادارہ ادبیات اردو حیدرآباد کا جانشین کہا جاتا تھا خلیق اور ملنسارشخصیت کےحامل پروفیسر اثر مرحوم اساتذہ اورطلباء برادری میں کافی قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے وہ بیک وقت تنقید نگار اورتحقیق کار تھے مخطوطات پڑھنے میں انہیں کافی مہارت تھی غیر ملکی ریسرچ اسکالرس کی ایک بڑی تعداد نے بھی ان کی علمی معلوما ت اور تحقیق سے کافی فائدہ اٹھایا ہے وہ خوش کلام شاعر بھی تھے کلاسیکی انداز کے علاوہ جدید لب ولہجہ میں کہی گئی ان کی غزلیں کافی مقبول ہوئیں انہوں نے ایک طویل نعت شریف بھی لکھی اور نعتیہ مجموعہ بھی ترتیب دیا ان کی تحریریں سادہ وسلیس اور معنیٰ آفرین ہیں دکنی ادب پر عمیق تحقیق کے باعث ڈاکٹر محمد علی اثر نے اپنے گہرےنقوش چھوڑے ہیں بلکہ عصر حاضر میں دکنی ادب پر ان کی حیثیت اتھاریٹی سی رہی ہے ان کے لکھنے کا محور ہی دکنی ادب رہاہے پروفیسر محمد علی اثر کے انتقال پر اظہار تعزیت ‘ نمازجناہ میں شرکت اور پسماندگان کو پُرسہ دینےوالوں میں پروفیسر ایس اے شکور ڈائریکٹر دائرة المعارف ‘ پروفیسر مجید بیدار سابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی’ ڈاکٹرتاتار خان ریٹائرڈ پروفیسرعثمانیہ یونیورسٹی ‘ پروفیسر نسیم الدین فریس ریٹائرڈ پروفیسر وصدرشعبہ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ‘ پروفیسر مصطفیٰ علی سروری اسو سی ایٹ پروفیسرمولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ‘ ڈاکٹرعباس متقی ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد سابق اسو سی ایٹ پروفیسر ‘ مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی سابق مہتمم لائبریرین جامعہ نظامیہ ‘ مولانا عرفان اللہ شاہ نوری ‘ قاضی اسدثنائی ‘ جناب سید خواجہ مکرم ڈپٹی آئی او ایس چارمینار رینج 1′ آئی نہروبابو ڈپٹی انسپکٹر آف اسکولس چارمینار رینج 2’ ایم اے باسط خان ‘ محمد اقبال ‘ محمد لائق علی خان گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹر جی بی ایچ ایس لاڈبازار واقع کشن باغ ‘ ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری، محمد حُسام الدین ریاض ‘ ڈاکٹر محمد ناظم علی ‘ محمدارشد زبیری ‘ محمدرفعت علی صدیقی ابن محمد ریاست علی تاج ‘ عارف الدین احمد صدر تنظیم تحفظ اردو ‘ محمد امجد علی جی ایچ ایس کرماگوڑہ ‘ محمد افتخار الدین جی ایچ ایس ٹپہ چبوترہ ‘ محمدرضوان اللہ یزدانی اور دیگر معززین شامل ہیں فاتحہ سیوم ہفتہ 27- اپریل کو بعد نماز عصر جامع مسجد چوک میں مقررہے تفصیلات کے لیئے فون 8448728970 پر یا 9848176637 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button