نیشنل

118 کروڑ روپے کے اسکام میں سابق چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو گرفتار

وجے واڑہ _ 9 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر و تلگودیشم کے قومی صدر ایم چندرا بابو نائیڈو کو اسکل ڈیولپمنٹ  اسکام کیس میں سی آئی ڈی نے گرفتار کرلیا۔ وہ اپنی  یاترا کے دوران نندیال میں ٹھہرے ہوئے تھے اور سی آئی ڈی پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔ وہاں سے انھیں وجئے واڑہ منتقل کردیا گیا

 

گرفتاری سے قبل چندرابابو نائیڈو اور پولیس کے درمیان زبردست بحث ہوئی ۔ نائیڈو  نے پولیس سے سوال کیا کہ وہ ایف آئی آر درج کیے بغیر اور نوٹس دیے بغیر انھیں کیسے گرفتار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے خلاف مقدمہ کس بنیاد پر درج کئے  ہیں  جبکہ کیا ہوا اس کا علم نہیں ہے ۔ تاہم پولیس نے واضح کیا کہ انہوں نے بنیادی ثبوت ہائی کورٹ کو دے دئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریمانڈ رپورٹ میں سب کچھ ہے۔

 

بدعنوانی کے الزامات لگے ہیں کہ 2016 اور 2019 کے درمیان ٹی ڈی پی کے دور حکومت میں، 118 کروڑ روپے عوامی دولت  کو  بوگس کنٹریکٹرس کی شکل میں دیے گئے ۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ چندرا بابو نے  پی اے سرینواس کے ذریعے، شاپور جی پالونجی کی کمپنی کے نمائندے، منوج واسودیو کو  ایک سب کنٹریکٹ کے طور پیش کرتے ہوئے  یہ رقم ان کے کھاتوں میں ڈال دی۔

 

آئی ٹی حکام نے اس بدعنوانی کے انکشاف پر  چندرا بابو کے ساتھ سری نواس، منوج واسودیو اور یوگیش گپتا کو نوٹس جاری کیا۔ گزشتہ ہفتے ان کی رہائش گاہوں کی تلاشی بھی لی گئی ۔ آئی ٹی حکام نے انکشاف کیا کہ منوج واسودیو نے اعتراف کیا ہے کہ جعلی کنٹریکٹس اور ورک آرڈرز کے ذریعے معاہدوں کئے گئے ۔ 2016 اور 2019 کے درمیان کتنے کنٹریکٹس دیے گئے؟ آپ کو اس کے پیسے کیسے ملے؟ رقم کیسے تبدیل ہوئی اس سے متعلق بیان دیا گیا۔  منوج اور پی اے سرینواس بیرون ملک فرار ہوگئے۔  اے پی سی آئی ڈی نے آئی ٹی نوٹس کی بنیاد پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button