جنرل نیوز

اوقافی جائیدادوں کو فلاحی مقاصد کے لئے استعمال کرنےمحمد تقی حسین تقی سینئر صحافی و سماجی جہدکار محبوب نگر کا مطالبہ 

مسلمانوں کی تعلیمی معاشی پسماندگی کا خاتمہ ریاست میں اوقافی جائیدادوں کو وقف کرنے کا اہم مقصد

ریاستی وقف بورڈ اپنی ذمہ داری سے بے پرواہ ریاستی وقف بورڈ ہر متحدہ ضلع ہیڈ کوراٹر پر اقلیتی اسٹڈی سرکل اور گرلزکالجس قائم

محمد تقی حسین تقی سینئر صحافی و سماجی جہدکا ر محبوب نگر کا مطالب

ریاست بھر میں ہزاروں ایکڑ وقف اراضیات اور قیمتی جائیدادوں کو وقف کرنے والوں نے اسی مقصد سے وقف کیا تھا تاکہ آگے چل کر ان جائیدادوں سے حاصل ہونے والی آمدنی سے مسلمانوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کا خاتمہ ہو سکے اور مسلمان خود مختار بن سکے ۔ ان خیالات کا اظہار محمد تقی حسین تقی سینئر صحافی و سماجی جہد کار محمد تقی حسین تقی نے صحافت کو جاری ایک بیان میں کیا ۔ تقی حسین نے مزید کیا کہ ریاست کی چند مشہور درگاہوں کی ہنڈی سے بھی ریاستی وقف بورڈ کو کروڑہا روپئے حاصل ہو رہے ہیں لیکن اس ساری آمدنی سے ریاستی وقف بورڈ ملت کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے سے قاصر ہے ۔ ایک طرف ریاستی ومرکزی حکومتیں ملازمتوں کی بھرتیوں کیلئے اعلامیہ کی اجرائی کر رہی ہیں اور اس کے لئے منعقدہ امتحانات کی تیاری کیلئے اقلیتی طلباء بے یار و مدد گار ہیں ۔اہل سروت سر پرست اپنے بچوں کو خانگی کوچنگ میں داخلہ دلوا رہے ہیں لیکن غریب اور متوسط خاندوں کے م طلباء مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں ایسے میں وقف بورڈ کو آگے آنے کی ضرورت ہے اور ایسے ہونہار طلباء کیلئے ہر ضلع سطح پر کوچنگ کا اہتمام کرنے کی ضرورت ہے محمد تقی حسین تقی نے ریاستی وقف بورڈ سے مطالبہ کیا کہ ہر متحدہ ضلع یعنی قویم اضلاع کے ہیڈ کورٹرس پر اقلیتی کیلئے اسٹڈی سرکل قائم۔کرے اور اوقافی اراضیات پر اس کے لئے عمارتیں ےتعمیر کرواتے ہوئے مستقل انتظام کرے تقی حسین تقی نے مزید کہابکہ ریاستی وقف بورڈ اہم موقوفہ جائیدادوں کا استعمال کرتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کرے اور اس آمدنی سے. ہر ضلع میں اقلیتی جونیر و ڈگری کالجس قایم کرے اور انہیں چلائے ۔ہماری پڑوسی ریاست کرناٹک میں وہاں کے وقف بورڈ نے حال ہی میں اقلیتی طالبات کیلئے 10کالجس کے قیام کا مستحسن اعلان کیا ہے حالانکہ ہماری ریاست کی بہ نسبت کرناٹک میں کم اوقافی جائیدادیں ہیں ہمارے ریاستی وقف بورڈ کو بھی اس کی تقلید کرنی چاہئے ۔ تقی حسین نے محبوب نگر کے جہانگیر پیراں آئی ٹی آئی کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا یہ واحد اقلیتی۔موقف رکھنے والا آئی ٹی آئی اپنا وجود کھونے کو ہے ریاستی وقف بورڈ حضرت جہانگیر پیراں درگاہ کی ہنڈی سے ہرسال ایک کروڑ سے زاید کی رقم لے جاتاہے لیکن ان ولی اللہ کے نام سے قائم اس آئی۔ٹی۔آئی کومستحکم کرنے اور اس کی نئی عمارت کی تعمیر کرنے پر توجہ نہیں دیتا تقی حسین نے اس خوف کا اظہار کیا کہ کہیں اس اقلیتی موقف والا آئی ٹی آئی کہیں اپنی اہلیت نہ کھو دے ۔محمد تقی حسین نے ریاستی وقف بورڈ چیرمین اور دیگر ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ ان تجاویز پر غور کرے اور فوری عمل آوری کو یقینی بنائیں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button