داراسلام میں 19 اپریل کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاجی جلسہ – بیرسٹر اویسی کی عوام سے شرکت کی اپیل

صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدر آباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ ایک منصوبہ بند طریقہ سے نریندر مودی حکومت نے کالا قانون بنایا ہے جس کے ذریعہ سے وہ ہماری مساجد، درگاہیں قبرستان اور دیگر وقف جائیدادیں چھینٹے کا ناپاک منصوبہ رکھتے ہیں۔
اس کالے قانون کے خلاف 19 اپریل کے دار السلام کے گراؤنڈ میں آل انڈیا مسلم پرسنشل لا بورڈ کی جانب سے ایک کل جماعتی احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔ اس جلسہ کی صدارت آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولا نا خالد سیف اللہ رحمانی کریں گے۔
اس جلسہ میں کانگریس بی آر ایس ، وائی ایس آر پارٹی کے بھی نما ئندوں کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی طرف سے دعوت دی گئی ہے۔ ساتھ ہی پارلیمنٹ کی جوانئنٹ ایکشن کمیٹی میں شامل اراکین پارلیمان جن کا تعلق این ڈی اے کی حکومت سے نہیں تھا۔ ان کو بھی ہم نے یہاں پر آنے کی دعوت دی ہے۔
جلسہ میں خواتین کے لئے بھی خصوصی نظم رہے گا۔ اس جلسے کو کا میاب بنانے کی صدر مجلس نے حیدر آباد کے عوام اور مجلس اتحاد المسلمین کے ذمہ داروں سے خواہش کی۔ بیرسٹر اویسی جلسہ کے انتظامات کے سلسلہ میں دار اسلام میں منعقدہ جماعت کے ارکان مقننہ، ابتدائی مجالس کے صدور ومتمدین اور کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے اراکین اسمبلی، اراکین بلد یہ صدور متمدین سے کہا کہ دو اپنے اپنے علاقوں میں اس جلسہ میں شرکت کی عوام کو ترغیب دیں۔ شہر اور اضلاع کی مساجد میں پر فرض نماز کے بعد اس کا اعلان کروایا جائے۔ یہ ایک نازک مرحلہ ہے ہمارے ملک کی نہ صرف سیاست میں بلکہ ملک کی تاریخ میں۔ اس میں ہم تمام کو بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ بلکہ ہم تو تلنگانہ کے اضلاع کے مجلس کے ذمہ داروں سے بھی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ بھی جلسہ میں شرکت کی کوشش کریں
۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ہندوستان کے 18 کروڑ مسلمانوں کی ایک آواز ہے، ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پر مسلمانوں کے ہر مسلک، کتب اور فرقہ کے لوگ اس کے رکن ہیں۔ اس کے موجودہ صدر صاحب کا تعلق سرزمین حیدر آباد سے ہے