جمعیت العلماء کی جانب سے محمد علی شبیر کی تائید کا اعلان۔ نظام آباد میں علماء اور آئمہ کا اجلاس
کے سی آر نے پوری معیاد میں علماء کو ملاقات کا موقع نہیں دیا
مرکز میں بی جے پی کے بلز کی تائید
مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے ایوانوں میں مسلم نمائندگی کی ضرورت
جمعیت العلماء کی جانب سے محمد علی شبیر کی تائید کا اعلان۔ نظام آباد میں علماء اور آئمہ کا اجلاس
نظام آباد:20/ نومبر (پرس نوٹ )جمعیت العلماء نظام آباد (ارشدمدنی) نے آج کانگریس نظام آباد کے اربن امیدوار محمد علی شبیر کی تائید کا اعلان کیا آج شہر کے آئمہ علماء کے ساتھ ایک اجلاس کا ہاشمی مریڈین فنکشن ہال میں انعقاد عمل میں آیا۔ اس موقع پر حافظ لئیق خان صدر ضلع جمعیت العلماء نظام آباد نے کہا کہ جمعیت العلماء نے غور و خوص کے بعد جناب محمد علی شبیر کی بھر پور تائید کا فیصلہ کیا ہے
اور جمعیت صرف مسلمانوں کے مسائل کے حل کے ایک نکاتی ایجنڈہ کے تحت کام کرتی ہے مسلمانوں کے مسائل میں حکومت کے نقطۂ نظر سے ہٹ کر مسائل کی یکسوئی میں مسلمانوں کے اجتماعی پالیسی کی بھی وضاحت کی اور کہا کہ نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ میں جمعیت العلماء (ارشد مدنی) مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتی ہے اور کانگریس امیدوار کو کامیاب کرنے ہر ممکن کوشش کرنے کا تیقن دیا۔
مولانا خواجہ کلیم الدین قاسمی کریم نگر نے اپنے تقریر میں کہا کہ آج موجودہ حالات میں ایوانوں میں مسلمانوں کی نمائندگی کی شدید ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کی 8 مساجد کی شہادت ہوئی ہمیں احتجاج کرنے کا موقع نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ بابری مسجد سانحہ شہادت کے بعد کانگریس نے مسلمانوں سے معافی مانگ لی ہے انہوں نے کہا کہ بی آرایس کے سی آر دراصل مرکز ی حکومت کے آلہ کار ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں کے دوران کے سی آر نے علماء کو ملاقات اور ان کے مسائل کے سلسلہ میں بات چیت کرنا بھی گوارا نہیں کیا اور شریعت میں مداخلت کرنے والے بلز کی پارلیمنٹ میں تائید کی علماء کے ساتھ آہانت آمیز رویہ اختیار کیا گیا
انہوں نے کہا کہ بی آرایس اور بی جے پی کا آپس میں گہرا تال میل ہے مولانا کلیم قاسمی نے جمعیت العلماء کی تاریخ اور کانگریس سے جمعیت العلماء کی وابستگی کا تفصیلی ذکر کیا اور کہا کہ موجودہ حالات کاتقاضہ ہے کہ مسلمان با اثر مسلمانوں کو اپنے مسائل کی یکسوئی کیلئے ایوانوں میں روانہ کریں اور محمد علی شبیر ایک منجھے ہوئے قائد ہیں جن کی اسمبلی میں نمائندگی کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر سید نجیب علی ایڈوکیٹ نے جمعیت العلماء کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کو نفسیاتی خوف میں مبتلا کرتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کسی بھی گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ اس ملک میں صبح قیامت تک اسلام مسلمان اپنے ایمان کے ساتھ زندہ رہیں گے مساجد سے اذانیں بھی بلند ہوتی رہیں گی اور مدرسوں میں دینی تعلیم سے مسلمان فیضاب ہوں گے اور خانقاہیں اور آستانے بھی آباد رہیں گے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ صد فیصد رائے دہی کو یقینی بنائیں۔
اس موقع پر کانگریس امیدوار محمد علی شبیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ جمعیت العلماء سے ان کا دیرینہ تعلق رہا ہے 5فیصد تحفظات کیلئے جمعیت العلماء کی کوششوں کا دخل رہا ہے وائی ایس راج شیکھر ریڈی علماء کا احترام کرتے تھے اور کئی مواقع پر انہوں نے علماء کی قدبوسی بھی کی کانگریس پارٹی علماء کا احترام کرتی ہے انہوں نے واضح تیقن دیا کہ وہ مسلمانوں کے مسائل میں آگے رہیں گے اور تمام مسائل کی یکسوئی کی ممکنہ کوشش کریں گے اور مسلمانوں میں آگے رہیں گے اور مسلمانوں کی بھر پور نمائندگی کا حق ادا کریں گے انہوں نے امید ظاہر کی کہ مسلمان متحدہ طور پر اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے
اس موقع پر شہر کے علماء اکرام مولانا خضر احمد خان قاسمی، مولانا حیدر قاسمی، مولانا عظمت سعید حسامی، مولانا عبدالقدیر حسامی، مفتی رضوان قاسمی، مولانا طلحہ قاسمی، مولانا ارشد متین، مولانا مفتی شفیع، مفتی ابراہیم، حافظ عبدالکلیم انورالمدارس، مولانا مفتی ارشد قاسمی، مولانا اصغر رحمانی، حافظ فیاض، حافظ ذاکر، حافظ اکبر کے علاوہ شہر کے علماء اور آئمہ اور جمعیت العلماء کے ارکان کی کثیر تعداد موجود تھی۔