تلنگانہ

عادل آباد میں اقلیتی وارڈوں میں ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرنے پر مقامی رکن اسمبلی کو بیرسٹر اسد اویسی کا انتباہ

عادل آباد۔29/مئی(اردو لیکس)صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے شہر مستقر عادل آباد میں منعقدہ مجلس کے جلسہ”حالات حاضرہ”سے مخاطب کے دوران بی آر ایس پارٹی و مقامی رکن اسمبلی عادل آباد کی جانب سے مجلسی وارڈوں میں ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کرنے پر کہاکہ اگر الیکشن سے قبل چند مسائل کو حل کیا گیا اور زیر التواء ترقیاتی کاموں کو پائے تکمیل تک پہنچایا گیا تو انتخابات میں کچھ بھلا ہوسکتا ہے

 

بصورت دیگر اگر ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کی گئی تو آپ کا کچھ بھلا نہیں ہوگا اور ناہی کوئی ٹوپی داڈرھی والا آپ کے کام آئے گا۔صرف ایک ہی ٹوپی داڈرھی اور لمبی شروانی کی بات عادل آباد کے بچے نوجوان اور بزرگ اور خواتین سنیں گے۔اس بات کو یاد رکھنا!۔انہوں نے ریاستی حکومت کی اسکیم شادی مبارک کی رقم کو تاخیر سے منظور کرنے پر بھی ریاستی حکومت پر سوال اٹھائے،اس کے علاوہ عادل آباد کے رمس اسپتال میں نوکریوں کی بھرتی کے لئے بھاری رقم طلب کرنے کی اطلاعات پر بھی رکن اسمبلی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

 

اسد الدین اویسی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں زعفرانی پارٹی اقتدار میں نہ آئے یہ مجلس بھی چاہتی ہے اور 2014/2018 کے اسمبلی انتخابات میں زعفرانی پارٹی کو شکست دینے میں مجلس اتحاد المسلمین کا اہم رول رہا ہے۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عادل آباد میں اقلیتوں سے متعلق و اقلیتی وارڈوں میں ترقیاتی کاموں کو نظر انداز کردیا جائے۔

 

جلسہ حالات حاضرہ سے مخاطب کے دوران اسد الدین اویسی نے اشارتاً مقامی رکن اسمبلی سے کہا کہ صرف مقامی مجلس کے صدر کے ساتھ ہوں بولنا کافی نہیں ہوگا۔ترقیاتی کاموں کو بھی انجام دینا ہوگا۔انہوں نے ڈبل بیڈروم مکانات کی تقسیم میں بھی مسلمانوں کو نظر انداز کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button