ایجوکیشن

 دسویں جماعت میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد  

اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس نے ایس ایس سی ٹاپرس کے لئے تہنیتی تقریب منعقد کی 

حیدرآباد 29 مئی (پریس نوٹ )حیدرآباد میں قائم پرائیویٹ اقلیتی اسکولس کی نمائندہ تنظیم اسوسی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس نے دسویں جماعت میں بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے متعلقہ اسکولس میں سب سے بہتر مظاہرہ کرنے والے طلبہ کے لئے فیڈریشن آف تلنگانہ چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے آڈیٹوریم میں ایک پراثر تقریب کا انقعاد کیا ۔ اس موقع پر 40 پرائیویٹ اقلیتی اسکولس کے 200 طلبہ کو مومنٹوز حوالہ کرتے ہوئے انہیں تہنیت پیش کی گئی ان میں ایسے طلبہ شامل ہیں جنہوں نے اپنے متعلقہ اسکول میں ایس ایس سی میں ٹاپ کیا ۔ اس کے علاوہ ہر اسکول سے میتھس سائنس اور سوشل اسٹڈیز میں سب سے بہتر مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو بھی تہنیت پیش کی گئی ۔

 

اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرنے اور انکی ہمت افزائی کے لئے سیاست ، پولیس اور عدلیہ کے ماہرین کو مدعو کیا گیا تھا جن میں محمد فیروز اختر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کمیشن سید انور الہدیٰ آئی پی ایس (ریٹائرڈ)، محمد فصیح الدین سینئر ایڈوکیٹ

جبکہ حال ہی میں نامزد چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی کمیشن طارق انصاری بطور مہمان خصوصی مدعو تھے ۔اس موقع پر اسوسی ایشن کے نائب صدر ایم ایس فاروق نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے طلبہ کے لئے منعقدہ تہنیتی تقریب کے مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ڈاکٹر ساجد علی، جنرل سکریٹری، اے ایم ای آئی نے طلبہ سے کہا کہ آپ اپنے کلاس میٹس کے مقابلے میں مختلف ہیں آپ اسکول ٹاپر یا سبجکٹ ٹاپر بنے ہیں اورہم سب یہاں اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ آپ کے اندر جو اسپارک ہے اس کو شعلہ بنائیں اس توقع کے ساتھ اورآپ کی حوصلہ افزائی کرنے کےلیئے ہم یہاں جمع ہوئے ہیں۔

نوجوان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد فیروز اختر نے طلبہ سے کہا کہ طلبہ ایس ایس سی کے بعد صرف سائنس اور میاتھس کے بجائے دوسرے کورسس کے بارے میں سونچیں ۔ بہت سارے بچے صرف یہ دو مضامین کو ہی جانتے ہیں اس کے علاوہ بہت سے کورسس ہیں۔ لا کی تعلیم کی طرف مائل ہوں جج بنیں۔ جونئیر سیول ججس بننے کے لیے گریجویشن ان لا مکمل کرنے کے بعد سات اور آٹھ سال پریکٹیس کے بعد سیدھے ڈسٹرکٹ جج امتحان لکھ سکتے ہیں۔ اور میں اسکول اسوسی ایشن سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ طلبہ کے آگے کےکیئرئر کے لئے رہبری کریں ۔

طارق انصاری، چیرمین، تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی کمیشن نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہہماری زندگی کے آغاز سے ہی تعلیم کا آغاز ہوتا۔ اور تعلیم ایک منزل نہیں ایک سفر ہے ۔ یہ بات ہمارے لیئے اور آپ کے لیے لاگو ہوتی ہے کہ ہم ایک زمہ دار شہری بنیں تاکہ آنے والی نسل کو ہم خون میں ڈوبی ہوئی صدیوں کے بجائے روشن مستقبل دیں یہ آپ کی اور ہماری ذمہ داری ہے۔

محکمہ پولیس سے وظیفہ یاب ہونے کے بعد سوشل سرویس میں مصروف سید انور الہدیٰ، آئی پی ایس (ریٹائرڈ) نے طلبہ کو سخت محنت کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلٰی تعلیم اور مسابقتی امتحانات میں ہمارے طلبہ و نوجوانوں کا تناسب صرف تین فیصد ہے وہ اس سے آگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں۔ سیول سرویسز میں بھی تین پرسنٹٹ ہے۔ کالج میں بھی وہی یونیورسٹیز میں بھی تین پرسنٹ کے آس پاس ہیں۔ ہمارا تناسب آئی آئی ٹیز اور آئی آ ئی ایم جیسے اداروں میں اور بھی کم ہے۔

اسی لئے محنت بہت کرنی ہے اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہمارے پاس نہ تو انڈسٹری ہے نہ کامرس ہے اور نہ کوئی بزنس ہے ، آگے بڑھنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے وہ ہے تعلیم، اس میں محنت کریئے اور آگے بڑھیئے ۔اس موقع پر انہوں نے پرائز حاصل کرنے والے طلبہ اور انکے والدین کو مبارکباد پیش کی۔

محمد فصیح الدین، سینئر ایڈوکیٹ نے طلبہ کو وقت کی اہمیت سمجھنے اور اس کی قدر کرنے کہ مشورہ دیا ۔آخر میں اسو سی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس کے صدر اورمنیجنگ ڈائرکٹر، ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی انور احمد نےنے طلبہ کی کامیابی کے لئے ان کے والدین کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی کامیابی کے لئے اساتذہ کی بھی تعریف کی اور اس موقع پر طلبہ کو پیش کی جانی والی تہنیت کو انکی ایک ایسی شروعات قرار دیا جو آگے چل کر ان کو آئی آئی ٹی۔ این آئی آئی ٹی اور سیول سروسس کے خواب کو پورا کرنے کا حوصلہ دے گا ۔ ایس موقع پر انہوں نے طلبہ کوصرف ڈاکٹر یا انجینئر بننے کی فکر تک محدود نہ رکھنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے انعام حاصل کرنے والے والدین کو بھی مبارکباد دی ۔ اور کہا کہ پرائیویٹ اسکولس کے زمہ داران نے ملکر

اے ایم ای آئی کی حیدرآباد کی شروعات کی ہے توقع ہے کہ اس کے ذریعہ ایسا کام ہوگا کہ انشا اللہ آنے والے دنوں میں اسو سی ایشن آف مینارٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس اے ایم ای آئی سے ہر ایک کو جڑ کر رہنا فخر محسوس ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button