سابق وزیر داخلہ محمد محمود علی کی ڈی جی پی سے اہم ملاقات — سنگاریڈی واقعہ پر اظہارِ تشویش اور میمورنڈم پیش

سابق وزیر داخلہ محمد محمود علی کی ڈی جی پی سے اہم ملاقات — سنگاریڈی واقعہ پر اظہارِ تشویش اور میمورنڈم پیش
حیدرآباد:سابق وزیر داخلہ محمد محمود علی نے آج ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) جتندر ریڈی آئی پی ایس سے ایک اہم ملاقات کرتے ہوئے حال ہی میں ضلع سنگاریڈی میں پیش آئے افسوسناک واقعے کے خلاف ایک باضابطہ میمورنڈم پیش کیا۔
اس ملاقات کے دوران محمد محمود علی نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔میمورنڈم میں واضح کیا گیا کہ سنگاریڈی کے ایک مدرسہ پر حملہ کیا گیا، جہاں معصوم طلباء کو زد و کوب کا نشانہ بنایا گیا اور مدرسے کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
یہ واقعہ نہ صرف قانون کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ معاشرتی ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔ محمود علی نے زور دے کر کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر کسی کو کوئی شکایت یا مسئلہ درپیش ہو تو اسے قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے اور پولیس سے رجوع کرنا چاہیے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی اس ملک میں انصاف کی فراہمی کا ضامن ہیں۔انہوں نے ڈی جی پی سے گزارش کی کہ وہ اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے جلد از جلد مکمل تحقیقات کروائیں، اور جو عناصر اس سنگین حرکت میں ملوث پائے جائیں، ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ ایسے کسی بھی واقعے کا اعادہ نہ ہو۔مزید برآں، انہوں نے اقلیتوں کے مذہبی اداروں کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔
محمد محمود علی نے اس موقع پر کہا کہ ”یہ تمام طبقات کا فرض ہے کہ ملک میں امن، بھائی چارے اور عدل کو برقرار رکھیں۔اس موقع پر بی آر ایس اقلیتی قائدین محمد عبدالباسط، خواجہ بدرالدین، محمد منیر، عبدالکیلم، محمد یوسف؛ حافظ محمد فیاض مینجنگ ڈائریکٹر المیزان ٹورس اینڈ ٹروایلس حج و عمرہ گروپ و دیگر موجود تھے۔