تلنگانہ

2025ء کیلئے عازمین حج کے بہتر انتظامات کیلئے چیف منسٹر سے مولا نا خسر و پاشاہ صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کی موثر نمائندگی و یا داشت پیش

حیدرآباد 31 جولائی ( پریس نوٹ ) مولانا سید شاہ غلام افضل بیابانی خسر و پاشاه صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے چہارشنبہ 31 جولائی جس میں مسٹر وی نریند ریڈی مشیر حکومت تلنگانہ، مسٹر این راجندر ریڈی ایم ایل اے ہنمکنڈہ مسٹر راج ٹھا کر ایم ایل اے، رام گنڈم مسٹر اے لکشمن کمار ایم ایل اے دھرم پوری ، مسٹر مرلی نائک ایم ایل اے محبوب آباد ، شامل تھے۔ مسٹر اے۔ ریوینت ریڈی چیف منسٹر ریاست تلنگانہ سے اسمبلی میں ملاقات کر کے بھر پور نمائندگی کی کہ 2024ء میں ریاست تلنگانہ کے عازمین حج کو جن تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ 2025ء میں اسکا اعادہ نہ ہو۔ مولانا حضرت خسر و پاشاہ صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے ایک تفصیلی یاداشت میں 2024 ء میں مقدس سفر حج میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

 

اس یادداشت میں تمام تفصیلات کا احاطہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر مسٹر اے ۔ ریونت ریڈی نے یاداشت کو غور سے سماعت کی اور تیقن دیا۔ مولا نا خسر و پاشاہ نے چیف منسٹر اے کو سےسماعت کی ار دیا۔ مولانا خسرو پاشاہ نے ریوینت ریڈی سے خواہش کی کہ وہ سعودی حکومت ، مرکزی وزارت اقلیتی بہبود و حج کمیٹی آف انڈیا کو ایک مکتوب لکھیں جسمیں عازمین حج کے تمام تکالیف شامل ہوں تا کہ اسکا خاطر خواہ مسائل کا حل نکل سکے ۔ مولا نا خسر و پاشاہ نے حج 2024 کے مشاہدات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ حرمین شریفین کے سخت موسم میں عمر رسیدہ عازمین کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس لئے 60 برس سے زائد عمر کے عازمین کیساتھ کسی نو جوان مرد کے شامل سفر حج ہونے کو لازم کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے بتایا کہ بغیر محرم کے خواتین کے زمرہ کو برخاست کر دیئے جانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خاتون عازمین کو مقامات مقدسہ میں خاص کر ایام مناسک حج کے دوران ایک مقام سے دوسرے مقام کو منتقلی ، جمرات میں شیطان کو کنکری مارنے کے علاوہ منی ، مزدلفہ اور عرفات میں بہت کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔

 

مولانا سید غلام افضل بیابانی خسرو پاشاہ نے چیف منسٹر ریوینت ریڈی سے خواہش کی کہ وہ وزارت اقلیتی امور وزارت امور خارجہ اور سعودی سفارت خانہ کو حکومت تلنگانہ کی طرف سے ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے عازمین کے ویزا کی عاجلانہ پروسیسنگ کو یقینی بنانے پر زور دیا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک ایمار کیشن پوائنٹ سے 24 گھنٹوں میں صرف دو پروازیں رکھی جائیں تا کہ عازمین کی روانگی اور آمد کے بہتر انتظامات کئے جا سکے علاوہ ازیں یہ بھی نمائندگی کی جائے کہ خادم الحجاج کے انتخاب کیلئے از سر نو قواعد ریاستی حج کمیٹیوں کے مشاورت سے مدون کیئے جائیں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button