نیشنل

بابری مسجد شہادت کے 31 سال مکمل _ حیدرآباد اور ملک کے کئی مقامات پر مسجد کی بازیابی کے لئے خصوصی دعائیں

حیدرآباد _ 6 دسمبر ( اردولیکس) اترپردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت ہوئی کر 31 سال ہوگئے ہیں آج بابری مسجد کی 31 ویں برسی کے موقع پر ملک بھر میں بالخصوص اتر پردیش کے ایودھیا میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق آج یعنی 6 دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی 31 ویں برسی ہے۔ایودھیا پولیس نے کہا کہ انہوں نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔6 دسمبر 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ملک کے کئی علاقوں میں تشدد برپا ہوا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ شہر میں آنے اور جانے والے لوگوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی گئی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کیے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق پولیس نے ایودھیا کے مختلف علاقوں میں گاڑیوں کی چیکنگ کو بھی تیز کر دیا ہے ۔ قومی دارالحکومت دہلی کے علاوہ لکھنو، ممبئی، حیدرآباد اور مسلم غالب علاقوں میں سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں گزشتہ چند برسوں سے بابری مسجد کی شہادت کے دن کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر پرامن طور پر گزر رہا ہے ملک بھر کے کئی مقامات پر بعد نماز ظہر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

 

اسی دوران حیدر آباد میں بابری مسجد کی شہادت کی 31 ویں برسی کے ضمن میں خواتین نے دعائیہ اجتماع اور احتجاج کا اہتمام کیا۔ عید گاہ حضرت اجالے شاہ سعید آباد میں نماز عصر کے موقع پر خواتین کی بڑی تعداد جمع ہوئی۔ نماز کے ساتھ انہوں نے قنوت نازلہ کا اہتمام کیا اور رقت انگیز دعائیں کیں۔ محترمہ ظل ہمانے اپنی دعا میں نہ صرف بابری مسجد بلکہ عالم اسلام کے لئے بھی خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا۔ مسجد اقصیٰ کی بازیابی اور فلسطینی مسلمانوں کی

 

سلامتی اور تحفظ کے لئے بھی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر خواتین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے محرم دنیا میں بھی ذلیل و خوار ہوں گے۔ مسلمان بابری مسجد کو ہرگز نہیں بھلا سکتے ۔ آنے والی نسلوں میں بابری مسجد کی شہادت کے زخم کو تازہ رکھیں گے اور دعائیں کرتے رہیں گے۔ مسلمان کم از کم اپنی دعاؤں میں بابری مسجد کی بازیابی کے لئے دعائیں کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہروئے زمین پر جب ایک مرتبہ مسجد تعمیر کردی جاتی ہے تو وہ تا قیام قیامت مسجد باقی رہتی ہےاس کے شہید کر دیئے جانے اور ہٹا دینے کے با وجود زمین کا وہ خطہ مسجد کے طور پر برقرار رہتا ہے اور آخرت میں اس جگہ کو جنت میں اٹھا لیا جاتا ہے۔ اس موقع پر خواتین کے ہمراہ کمسن بچوں کی بڑی تعداد دعا میں شریک تھی خواتین اور بچے سیاہ پرچم لہرا رہے تھے اُن کے ہاتھوں میں مختلف بیانرس اور پلے کارڈس موجود تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button