ہمارے کارکنوں کو دھمکانے والوں کے نام پنک بک میں درج : رکن کونسل کویتا کا انتباہ

*تلنگانہ کی تشکیل بی آر ایس کی قربانیوں کا نتیجہ*
ہمارے کارکنوں کو دھمکانے والوں کے نام پنک بک میں درج
*کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا ۔ کانگریس وعدہ خلاف جماعت*
*ضمانتوں کے نام پر عوام کیساتھ دھوکہ دہی*
*گلابی سپاہی کسی سے خوفزدہ ہونے والے نہیں*
* *پارٹی کی سلور جوبلی تقاریب کو تاریخی بنائیں*
*بانسواڑہ میں پارٹی قائدین اور کارکنوں کااجلاس۔ رکن قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا کا خطاب*
بانسواڑہ: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا اور دوٹوک انداز میں کہا کہ بی آر ایس قائدین اور کارکنوں کو ڈرانے،دھمکانے اور پارٹی کی سلور جوبلی تقاریب میں شرکت سے روکنےکی کوششیں ناقابل برداشت ہیں۔ وہ بانسواڑہ میں منعقدہ پارٹی اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔
کے کویتا نے کہا کہ بی آر ایس کارکنوں کو ڈرانے والے عناصر کے نام ’پنک بُک‘ میں درج ہو چکے ہیں اور انہیں کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کچھ افراد کارکنان کو فون کر کے اجلاس سے دور رہنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ بی آر ایس کے سپاہی کسی بھی قسم کی دھمکی سے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔ہم عوامی خدمت کے لئے کھڑے ہوئے ہیں اور اپنے مشن سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔کویتا نے کانگریس کو وعدہ خلاف جماعت قرار دیا اور کہا کہ کانگریس نے راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کے دستخط شدہ گارنٹی کارڈز تقسیم کئے
، لیکن آج ان ضمانتوں کا کوئی پتہ نہیں۔ عوام کے ساتھ یہ کھلا دھوکہ ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ کانگریس نے تلنگانہ کے قیام کا اعلان تو کیا لیکن کئی برسوں تک ٹال مٹول کی پالیسی اپنائی ۔جس کی وجہ سے کئی نوجوانوں کی جانیں چلی گئیں۔ ہر شہید نوجوان کا خون کانگریس کی بے حسی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔بی آر ایس کی جدوجہد کو اجاگر کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ تلنگانہ کا قیام کسی خیرات یا رعایت کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ بی آر ایس کے کارکنوں، قائدین اور خاص طور پر کے سی آر صاحب کی ناقابل تسخیر جدوجہد کا ثمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ کے لئے مرکزی وزیرکا عہدہ ٹھکرا دیا۔ہزاروں میل پیدل مارچ، بھوک ہڑتالیں اور عوامی تحریکیں بی آر ایس کی قربانیوں کی روشن مثالیں ہیں۔کویتا نے بی آر ایس حکومت کی فلاحی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رعیتو بندھو،رعیتو بیمہ، ہر گھر کو برقی کی فراہمی، خواتین کے تحفظ کے لئے شی ٹیمس اور تعلیم و صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات بی آر ایس کی دین ہیں۔انہوں نےپر زور انداز میں کہا کہ تلنگانہ کو ایک ترقی یافتہ ریاست بنانے کا خواب بی آر ایس نے ہی شرمندۂ تعبیر کیا ہے۔
آخر میں کویتا نے عوام سے پرجوش اپیل کی کہ وہ بی آر ایس کے پچیس سالہ جشن کو تاریخی بنانے کے لئے ہر گھر سے کم از کم ایک فرد جلسہ میں ضرور شرکت کرے۔ یہ نہ صرف بی آر ایس کا جشن ہے بلکہ ہر اس شہری کی خوشی ہے جس نے تلنگانہ کے قیام کاخواب دیکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ جشن نہ صرف پارٹی کی کامیابی بلکہ عوام کی فتح کا بھی غماز ہوگا۔