سعودی عرب میں مذہبی رواداری – نجی کرسمس تقریبات کا نمایاں طور پر انعقاد

ریاض ۔ کے این واصف
مملکت میں رہنے والے مسیحی باشندوں کے لیے تہوار کی خوشی اب پہلے سے کہیں زیادہ نمایاں ہو چکی ہے۔سعودی عرب میں مذہبی تنوع کو قبول کرنے کے ساتھ ساتھ بڑے شہروں میں کرسمس کا جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔ ریاض میں کرسمس کی سجاوٹ ایک رہائشی کمپاؤنڈ کے اندر کی گئی۔
انگریزی روز نامہ عرب نیوز کے مطابق امریکی باشندون کے ایک رہائشی کمپاؤنڈ کے جنرل مینجر بتایا کہ کرسمس اب پہلے سے زیادہ منایا جا رہا ہے۔جو چیزیں پہلے ناپسند کی جاتی تھیں، اب وہ آہستہ آہستہ معمول بنتی جا رہی ہیں۔
مہمان کرسمس مارکیٹ میں گھومتے ہوئے مصنوعی برف میں ڈھکے ہوئے تھے، خوبصورت سجاوٹ دیکھ رہے تھے، لائیو کوئیر سے لطف اٹھا رہے تھے اور اپنے بچوں کو مختلف کھیلوں اور سرگرمیوں سے خوش رکھ رہے تھے۔
یہ اب تک کمپاؤنڈ کی سب سے بڑی تقریب تھی، جس میں تقریباً 15 سو رہائشیوں اور دو ہزار مہمانوں نے شرکت کی۔ اگرچہ مملکت میں یہ تقریبات سادہ اور زیادہ تر پرائیویٹ ہوتے ہیں لیکن اب ان میں کمیونٹی کے احساس، ثقافتی تبادلے اور مل جل کر مہمان نوازی کا رنگ بڑھتا جا رہا ہے، اور اکثر اس میں سعودی دوستوں کو شامل کرتے ہیں۔
بہر حال جیسے جیسے سعودی عرب ایک کثیر الثقافتی معاشرہ بنتا جا رہا ہے، یہ سادہ تقریبات اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ مختلف ثقافتیں ساتھ رہ کر کیسے تہوار مناتی ہیں، اپنی روایات کو محفوظ رکھتی ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتی ہیں اور احترام کے ساتھ ان کا تجربہ کرتی ہیں۔



