وقف ترمیمی قانون کے خلاف 26اپریل کو تلنگانہ مارچ رام پنیانی،کے ٹی آر کے بشمول سرکردہ قائدین کی شرکت جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس

وقف ترمیمی قانون کے خلاف 26اپریل کو تلنگانہ مارچ
رام پنیانی،کے ٹی آر کے بشمول سرکردہ قائدین کی شرکت جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 22۔اپریل وقف ترمیمی قانون کے خلاف 35مختلف تنظیموں کی جانب سے ہفتہ26اپریل کے 2 بجے دن دھرنا چوک، اندرا پارک پر تلنگانہ مارچ منظم کیا جائے گا۔ جس سے ممتاز مورخ ڈاکٹر رام پنیانی، ریاستی وزیر ڈاکٹر اتم کمار، کے ٹی راما راؤ یا سریش ریڈی، ایم پی، پروفیسر کو ڈنڈا رام، محمد علی شبیر، سید اظہر عباس، فہیم قریشی، عزیز پاشا سابق ایم پی، جسٹس چندا کمار، خلیق صابر، خالد مبشر الظفر کے علاوہ کئی اور قائدین خطاب کریں گے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر جناب محمد مشتاق ملک نے آج 22اپریل میڈیا پلس آڈی ٹوریم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ملین مارچ میں ملک و بیرونی ملک میں ایک تاریخ رقم کی تھی اسی طرح وقف ترمیمی قانون کے خلاف تلنگانہ مارچ تاریخ ساز ہوگا
۔ جس میں نہ صرف تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے عوام شرکت کر رہے ہیں بلکہ مختلف سیکولر جماعتوں نے بھی اسے کامیاب بنانے کا یقین دلایا ہے۔ جناب مشتاق ملک نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون مسلمانوں اور ان کی آنے والی نسلوں کے لیے انتہائی خطرناک اور نقصان دہ ہے کیونکہ جہاں صدیوں قدیم مدارس آستانوں، قبرستانوں، عیدگاہوں کو مسلمانوں سے چھین لیا جائے گا وہیں کسی مسلمان کے موت پر اس کے نماز جنازہ کی مسجد میں ادائیگی اور مسلم قبرستان میں تدفین بھی غیر یقینی ہو جائے گی،
کیونکہ حال ہی میں بی جے پی کے ایک ایم پی نے بیان دیا ہے کہ مسلمانوں کی میتوں کو دفنانے کے بجائے جلا دینا چاہیے۔ بی جے پی نے اگرچہ ایم پی دوبے کے بیان سے لا تعلقی اختیار کیا ہے تاہم پارٹی کو چاہیے کہ وہ اس ایم پی کے خلاف کاروائی کرے کسی اور سے سیاسی جماعت کا قائد اگر اس قسم کا بیان دیتا ہے تو اس کے خلاف بی جے پی آسمان سر پر اٹھا لیتی تھی۔ بی جے پی نے دستورہ قانونوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کی فیکٹری سے فرقہ پرست عناصر تیار ہو رہے ہیں جن سے ہندوستان برباد ہو جائے گا۔
جناب مشتاق ملک نے کہا کہ وقف ترمیمی بل ہندوستانی مسلمانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ ہندوستان کے 25 تا 30 کروڑ مسلمان اس معاملے میں متحد اور ایک آواز ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے لڑائی لڑی ہے اور اب فرقہ پرستی اور مسلم دشمن قوانین کے خلاف بھی پوری طاقت سے متحد ہو کر اس وقت تک مقابلہ کرے گی جب تک یہ سیاہ قوانین سے حکومت دست بردار نہیں ہو جاتی۔مشتاق ملک نے کہا کہ 26اپریل کے تلنگانہ مارچ کو ہر مسلک کے علماء مشائخ کی تائید اور حمایت حاصل ہے
۔ جماعت اسلامی، جمیعۃ العلماء اور تعمیر ملت نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ جناب مشتاق ملک نے کہا کہ وقف قانون کے خلاف کشمیر سے کنیا کماری تک احتجاج ہو رہا ہے یہ قوم کی بیداری کی علامت ہے۔ انہوں نے 26اپریل کو ہر ایک فرد کو اپنے ارکان خاندان کے ساتھ موسم کی پرواہ کیے بغیر تلنگانہ مارچ میں شرکت کی تلقین کی اور کہا کہ جب تک ہم قربانی نہیں دیں گے، مشقت برداشت نہیں کریں گیاس وقت تک کامیابی ممکن نہیں۔
جوائنٹ کنوینر جناب عثمان محمد خان نے کہا کہ JACنے تلنگانہ مارچ میں نظم وضبط کی برقراری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے مارچ کے شرکاء کو کسی قسم کی نعرے بازی سے باز رہنے کی اپیل کی۔ پریس کانفرنس میں جناب امجد اللہ خان خالدMBT، شکیل ایڈووکیٹ، اکبر حسین،راشد خان اور دیگر قائدین نے شرکت کی