تلنگانہ

تلنگانہ کے بھینسہ میں مسجد پنجہ شاہ کے گنبد اور میناروں پر زعفرانی جھنڈے ایڈیٹ کرکے انسٹاگرام پر وائرل ، خاطی کے خلاف دو علحدہ شکایات درج

بھینسہ کے پرامن ماحول کو بگاڑنے شرپسندوں کی کوشش جاری

مسجد پنجہ شاہ کے گنبد اور میناروں پر زعفرانی جھنڈے ایڈیٹ کرکے انسٹاگرام پر وائرل ، خاطی کے خلاف دو علحدہ شکایات درج

 

بھینسہ 23/جون (اردولیکس) سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک آئی ڈی جو بھینسہ والا (_Bhainsa_wala) کے نام سے جس کے ذریعہ تلنگانہ کے بھینسہ شہر کی مسجد پنجہ شاہ (مرکز) کے گنبد اور دو میناروں پر زعفرانی پرچموں کو ایڈ کرتے ہوئے جئے شری رام ، بھگوا جھنڈا اور آگ کا ایموجی ساتھ میں ایڈ کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کیا گیا

 

جو انسٹاگرام پر تیزی سے وائرل ہوگیا اس کی اطلاع کے ساتھ ہی بھینسہ کے مسلمانوں میں شدید بے چینی اور غصہ کا ماحول پیدا ہوگیا لیکن مسلمانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھینسہ پولیس اسٹیشن پہنچکر بھینسہ اے ایس پی کانتی لال سبھاش پاٹل آئی پی ایس سے ملاقات کرتے ہوئے تمام تفصیلات سے واقف کروایا

 

جبکہ اس واقعہ کی اطلاع پر فورا محمد جابر احمد نائب صدرنشین بلدیہ و ضلعی صدر مجلس نے ضلع نرمل ایس پی جانکی شرمیلا اور بھینسہ اے ایس پی کانتی لال سبھاش پاٹل آئی پی ایس کو فون پر بات کرتے ہوئے تمام تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے خاطی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ اس ضمن میں بھینسہ مسجد پنجہ شاہ کمیٹی صدر عبدالواجد بنارسی اور ممبر اظہر احمد خان نے شکایت درج کروائی جبکہ علحدہ ایک اور تحریری شکایت مجلسی معاون رکن بلدیہ عبدالابراہیم اور مسلم نوجوان کی جانب سے بھی درج کروائی

 

جس پر بھینسہ اے ایس پی کانتی لال سبھاش پاٹل آئی پی ایس نے خاطی کے خلاف تحقیقات کرتے ہوئے سخت سے سخت قانونی کارروائی کے ذریعہ کیفر کردار پہنچانے کا تیقن اس موقع پر بھینسہ رورل سرکل انسپکٹر نائیلو کے علاوہ سب انسپکٹران محمد غوث ، محمد شریف ، سائی کرن و دیگر موجود تھے جبکہ اس ویڈیو کے وائرل ہونے پر بھینسہ میں افواہوں کا بازار گرم ہوگیا جس پر محکمہ پولیس کی جانب سے شہر میں طلایہ گردی میں شدت پیدا کرتے ہوئے بھینسہ شہر کے حالات پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button