سپریم کورٹ کے سابق جسٹس نریمن کا بابری مسجد کو شہید کرنے کے معاملہ میں اہم انکشاف

نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سابق جسٹس روہنٹن نریمن نے 1992 میں بابری کو شہید کرنے کے معاملہ میں بعض اہم انکشافات کئے ہیں۔ نریمن نے بابری کو منہدم کرنے کے الزام میں چلائے جانے والے مقدمے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی مداخلت کے باوجود بی جے پی کے سینئر لیڈروں کو طویل ٹرائل کے بعد بری کر دیا گیا۔
سابق جسٹس روہنٹن نریمن نے ایک لیکچر میں کہا کہ سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے میں نے ٹرائل دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا تھا اور اس سے پہلے 25 سال تک کچھ نہیں ہو سکا۔ یہی نہیں مقدمے کی سماعت کرنے والے اور تمام ملزمین کو بری کرنے والے سی بی آئی کے خصوصی جج سریندر یادو کو یوپی میں ڈپٹی لوک آیکت بنا دیا گیا، یہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہوا۔
سیکولرازم اور ہندوستانی آئین کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس نریمن نے کہا کہ بابری کی شہادت کے بعد جو ایف آئی آر درج کی گئی تھی وہ کار سیوکوں کے خلاف تھی ۔ دوسری ایف آئی آر بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر 198 کے تحت تھی۔ ان لوگوں پر کار سیوکوں کو ایسا کرنے کے لیے اکسانے کا الزام تھا۔ اس کے بعد بھی کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ 2017 میں میرے علم میں آیا۔ اس پر میں نے آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت سپریم کورٹ کو دیے گئے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا۔
جسٹس نریمن نے کہا کہ اتفاق سے یہ کیس میرے سامنے 2017 میں آیا۔ میں جسٹس پنکی چندر بوس کے ساتھ بیٹھا تھا اور میں نے حیرت کا اظہار کیا کہ دو ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دونوں ایف آئی آرس پر الگ الگ کارروائی کی گئی۔ کیس چونکہ مختلف مقامات پر زیر سماعت تھا اس لیے سازش کا امکان دبا دیا گیا۔ واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں رائے بریلی کی خصوصی عدالت میں ایل کے اڈوانی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی اور مرلی منوہر جوشی جیسے لیڈروں کو بابری شہید کرنے کی سازش کے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔
جسٹس نریمن نے کہا کہ سپریم کورٹ بنچ کا حکم تھا کہ خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج اس معاملے میں فیصلہ سنانے کے بعد ہی ریٹائرمنٹ لے سکیں گے۔ اس طرح سخت کارروائی کی گئی لیکن آخر کار انکشاف ہوا کہ انہوں نے ہی تمام ملزمین کو بری کیا ہے ، یہی نہیں سب کو بری کرنے کے بعد انھیں یوپی کا ڈپٹی لوک آیکت بنا دیا گیا۔