تلنگانہ

حیدرآباد کے ایک کارپوریٹ ہاسپٹل میں مردہ کا علاج !

حیدرآباد کے ہائی ٹیک سٹی میں موجود میڈیکور ہاسپٹل میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ جونیئر ڈاکٹر ناگاپریا، جو اپنی بیماری کے علاج کے لیے ہاسپٹل میں داخل ہوئی تھی، علاج کے دوران انتقال کر گئیں۔ لیکن، ہاسپٹل کے عملے نے اس واقعے کو چھپانے کی کوشش کی اور مریضہ کے گھر والوں سے مزید پیسے وصول کرنے کی کوششیں کی۔ یہاں تک کہ ہاسپٹل کے انتظامیہ نے یہ شرط رکھی کہ جب تک مزید چار لاکھ روپے ادا نہ کیے جائیں، تب تک لاش ورثاء کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

 

مرحومہ ناگاپریا کے گھر والوں کا الزام ہے کہ ہاسپٹل کے عملے نے پیسے نہ ملنے کی وجہ سے علاج روک دیا، جس کے باعث ناگاپریا کی موت واقع ہو گئی۔

 

تفصیلات میں بتایا گیا کہ جونیئر ڈاکٹر ناگاپریا بیماری کی وجہ سے ہائی ٹیک سٹی کے میڈیکور ہاسپٹل میں داخل ہوئیں۔ منگل کی رات کو ہاسپٹل کے عملے نے ان کے گھر والوں کو فون کرکے بل ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر بل ادا نہ کیا گیا تو علاج روک دیا جائے گا۔ یہ سن کر ناگاپریا کے اہل خانہ خوف زدہ ہوگئے اور جلدی سے ایک لاکھ روپے جمع کرکے ہاسپٹل میں جمع کروائے۔ مگر ہاسپٹل نے بعد میں انکشاف کیا کہ ناگاپریا کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے بعد ہاسپٹل کے عملے نے باقی چار لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تک پوری رقم ادا نہیں کی جاتی، نعش ورثاء کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

 

گھر والوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ ہاسپٹل کی جانب سے علاج روکنے کی وجہ سے ہی ان کی موت واقع ہوئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button