جنرل نیوز

مرکزی رحمت عالم کمیٹی کی ۲۷ ویں انٹرنیشنل معراج النبی کانفرنس سے مہمان مقررین علامہ شفیق اللہ چترویدی (نیپال ) ، علامہ احمد رضا منظری (بریلی )، علامہ ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز حسینی شرفی کے خطابات 

تمام انبیاء میں نبی مکرم محمد عربی ﷺ کا مقام افضل و اعلیٰ، نماز اُمت محمدیہ کو عرش پر عطا کیا گیا تحفہ 

حیدرآباد۔19/فبروری2022ء ( راست ) اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی رہبری کیلئے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کو مبعوث فرمایا اور ہر نبی کو معجزات عطا کئے ہیں لیکن ہمارے پیارے آقا محمد عربی ﷺکو سراپا معجزہ بناکر بھیجا ۔یوں تو ہر نبی کو الگ الگ معجزات عطا کئے گئے لیکن جس شان و عظمت والے معجزات نبی پاک ﷺ کو عطا کئے گئے اس کی مثال بھی نا ممکن ہے ۔ دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے

 

رب تعالیٰ نے دین اسلام اور شریعت محمدیﷺ کے ذریعہ بھٹکی ہوئی انسانیت کی ہدایت اور انسانوں کی فلاح و کامرانی کے راستے ہموار کئے ۔ دین اسلام کے متعلق یہ غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ دین اسلام صرف 1400سال پرانا مذہب ہے لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ جب حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے زمین پر بھیجا تو ان کے ساتھ دین اسلام بھی بھیجا ۔ دین اسلام کا مطلب لا الہٰ الا اللہ ’’ یعنی نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے ٗ ٗ جو خالق کائنات ہے ۔ رب تعالیٰ نے قرآن پاک میں مخلوق کے سمجھنے کیلئے تمام چیزیں واضح فرمادی ہیں اب جس کی جیسی عقل ہوگی وہ ویسے ہی سمجھے گا ۔ دنیا کے تمام مذاہب اور انکی کتابوں میں بھی یہی بتایا گیا ہے کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے ایک اللہ کے ، جو خالق ہے تمام کائنات و مخلوقات کا ۔

 

ان خیالات کا اظہار کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کی ستائیسویں عظیم الشان انٹرنیشنل معراج النبی ؐکانفرنس منعقدہ 18/ فبروری 2023ء ہفتہ بعد عشاء بمقام : گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈ چنچل گوڑہ پر نیپال سے تشریف لائے مہمان مقرر خطیب ہند و نیپال علامہ شفیق اللہ چترویدی نے کیا ۔ کانفرنس کا آغاز قرأت کلام پاک کلیم الدین حسان کی قرأت سے ہوا ۔ بارگاہِ رسالتمآب ؐ میں مہمان نعت خواں محمد عادل اشرفی (بھیونڈی)نے ہدیہ نعت پیش کی ۔ کانفرنس کی قیادت پیر طریقت مولانا سید محمد رفیع الدین حسینی رضوی قادری شرفی ( شرفی چمن ) ، صدارت مولانا سید خلیل اللہ شاہ بابا قادری قدرتی محبوبی ، سرپرستی مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی اورنگرانی محمد شوکت علی صوفی نے کی ۔ محمد شاہد اقبال قادری (صدر رحمت عالم کمیٹی) نے مہمان مقررین کا پرجوش استقبال کیا ۔

 

مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مولانا محمد اخلاق اشرفی ، جناب الحاج محمد نعیم صوفی صاحب نے شرکت کی ۔ مولانا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں جو لوگ معراج النبی ﷺ کا انکار کرتے ہیں وہ دراصل قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کا انکار کرتے ہیں اور وہ سونچ لیں کہ جب وہ قرآن اور احادیث کا انکار کرینگے تو وہ کس طرح دین اسلام میں رہیں گے ۔ معراج النبی ﷺ ایک ایسا عظیم معجزہ ہے جس کی عظمت و فضیلت کا عالم یہ ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے جب اس کی تصدیق فرمائی تو صدیق کا لقب پایا ۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ جو نبی پاک ﷺ کو مانتے ہیں وہ آپکے ہر معجزات کو مانتے ہیں لیکن جو معاذ اللہ نبی پاکﷺ کو اپنے جیسا بشرکہتے ہیں وہ ان معجزات کو کس طرح مانیں گے ۔ قرآن پاک میں رب تعالیٰ کا واضح حکم ’’ سبحن الذی اسریٰ بعبدہ لیلا من المسجد الحرام الی المسجد الاقصیٰ ۔۔۔الآخر ‘‘ کہ پاک ہے وہ ذات جو لے گئی اپنے بندہ کو مسجد حرام سے مسجد اقصی۔۔جب حضرت جبرئیل حکم خداوندی سے معراج کیلئے نبی پاک ﷺ کے پاس حاضر ہوئے تو آپ ﷺ آرام فرمارہے تھے تو جبرئیل سونچ میں پڑگئے کہ کس طرح آپ کو بیدار کریں ، کہیں بے ادبی نہ ہوجائے ، پھر حکم باری تعالیٰ ہوا کہ اپنے پروں سے میرے محبوب ﷺ کے قدموں کو مس کرو ،غور کریں نبی پاکﷺ کے آرام میں بے ادبی سے خلل نہ رب تعالیٰ کو گوارا ہے اور نہ حضرت جبرئیل ؑ کو آج ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم کس طرح آقا ئے دوجہاں ﷺ کی بارگاہ میں ادب کے ساتھ حاضر ہوں ۔ رب تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کو ایک آن میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ بلایا اور وہاں نبی پاکﷺ نے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کی امامت فرمائی اور وہاں سے عرش اعظم پر گئے اور قاب قوسین تک پہونچے پھر رب تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کی اُمت کو نماز جیسا عظیم تحفہ عنایت فرمایا ۔ جو تمام اُمتوں پر اُمت محمدیہ کی فوقیت کو ظاہر کرتا ہے ۔کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی جو ہندوستان میں ایک انقلابی تحریک کا مقام رکھتی ہے جس نے تحریک صلوٰۃ جیسی عظیم تحریک کا آغاز کیا اور جس کا مقصد ہر مسلمان کا نمازی بن جانا ہے قابل فخر اور قابل قدر ہے ۔ آج ہر مسلمان کا ایمان فریضہ بن چکا ہے کہ وہ رحمت عالم کمیٹی کے اس مشن میں شامل ہوکر اپنے آپ کو اپنے گھروالوں کو نمازوں کا پابند بنائے ۔

 

بریلی سے تشریف لائے دوسرے مہمان مقرر خطیب الہند حضرت علامہ محمد احمد رضا منظری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آغاز کائنات سے اسلام تھا ، ہے اور ہمیشہ رہیگا ۔ جو لوگ اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کی مذموم فکر میں لگے رہتے ہیں وہ جان لیں کہ اسلام اپنی حقانیت کے ساتھ واضح و روشن ہے اور یہ امن و آشتی کا پیغام دیتا ہے اس میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش ہی نہیں ۔ اسلام نے ہی سب اعلیٰ تعلیم یافتہ ، سائنٹسٹ ، انجنئیرس اور ماہرین پیدا کئے ہیں۔ اور یہ اسلام کا ہی فیضان ہے کہ ہندوستان میں بھی ایسے ایسے ماہرین علم پیدا ہوئے ہیں جس کی نظیر نہیں ملتی ۔ مسلمانوں آج تمہیں رحمت عالم کمیٹی کے اسٹیج سے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کمیٹی نے جو ’’ تحریک ِ صلوٰۃ ٗ ٗ کا آغاز کیا ہے وہ قابل فخر ہے اس کمیٹی کا مقصد یہی ہے کہ جو لوگ بے نمازی ہیں وہ نمازوں کے پابند ہوجائیں ، اس تحریک کا مقصد نہ مال و دولت کیلئے اور نہ جاہ و شہرت کیلئے بلکہ خالصاً خوشنودیٔ رب تعالیٰ اور نبی پاکﷺ کا حاصل کرنا ہے یہ رب تعالیٰ کی طرف سے اعزاز ہے جو رحمت عالم کمیٹی کو ملا ہے کہ تم مسلمانوں کے سجدوں سے مساجد کو سجاؤ اور مسلمانوں کو کامیاب و کامران کرنا ہمارا کام ہے ۔ یقینا نبی پاکﷺ کو اُمت کیلئے عرش پر دیا جانا والا نماز کا یہ عظیم ترین تحفہ کامیابی و کامرانی کا مژدہ ہے ۔ آج ہر کوئی اپنی آپ کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے میں لگا ہوا ہے لیکن رحمت عالم کمیٹی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ جس کو رب تعالیٰ نے یہ مقصد عطا کیا ہے کہ وہ ہر کسی کو نماز بنانے کی کوشش میں لگ جائے ۔ میں نوجوانوں سے گذارش کرونگا کہ وہ رحمت عالم کمیٹی سے جڑ جائیں اور دین کی ترویج ، تبلیغ و اشاعت میں اپنا حصہ ادا کریں ۔

 

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حضرت علامہ ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز حسینی رضوی قادری شرفی (کامل الحدیث جامعہ نظامیہ)نے اپنے خطاب میں کہا کہ نماز کو مومن کی معراج کہا گیا ہے یہ کوئی معمولی بات نہیں حدیث ِ مبارکہ کا مفہوم ہے کہ نماز مومن کی معراج ہے نبی پاکﷺ اپنی اُمت سے اس قدر محبت کرتے ہیں کہ وہ اپنی اُمت کو اس معراج کا حصہ بنانا چاہتے ہیں کہ تم اگر خشوع و خضوع کے ساتھ بارگاہ رب العزت میں نماز ادا کروگے تو یقین جان لو کہ یہ تمہاری معراج ہوگی اور تمام فلاح و کامرانی پاؤ گے ۔ آج ہمارا فرض ہے کہ ہم خود بھی نمازیں بنیں اور اپنے ماؤں اور بہنوں اور بیٹیوں کو بھی نماز کاپابند بنائیں ، شب معراج النبیﷺ کی اس کانفرنس کا مقصد ہی یہی ہے کہ مسلمان نماز کی فضیلت اور نبی پاک ﷺ کے اس معجزہ سے اچھی طرح واقف ہوجائیں اور اپنی زندگی میں اسلامی انقلاب پیدا کریں

 

۔ مولانا حافظ و قاری محمد اقبال احمد رضوی القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ عصر حاضر میں نوجوان دنیاوی جاہ و حشمت کی فکر میں لگے ہیں ، مغربی کلچر کی طرف مائل ہوکر اپنی دنیا وآخرت کو تباہ کررہے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ یہ دنیاوی خواہشات انہیں کونسے مقام پر لے جارہے ہیں ، نمازوں کا ترک کرنا انہیں قبر و حشر میں رسوا کردے گا ، اگر دنیا و آخرت میں کامیابی چاہتے ہو تو اپنے آپ کو نمازوں کا پابند بنالو ۔ مولانا ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی ( نائب صدر رحمت عالم کمیٹی ) نے بھی خطاب کیا ۔

 

مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مولانا ظہیر الدین رضوی القادری ، ڈاکٹر عظمت رسول صاحب ، مولانا ممتاز اشرفی ، سید اعزاز محمد نے بھی شرکت کی ۔ محمد عادل اشرفی ، عبدالکریم رضوی ، محمد عبدالمنان عارف قادری ، سید طاہر حسین قادری ، محمد عبید اللہ سعدی قادری شرفی نے انتظامات کئے ۔ آخر میں صلوٰۃ و سلام اور دعاء پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button