جنرل نیوز

کانگریس کا منشور سماجی انصاف معاشی مساوات اور عوام کے تمام طبقات کی یکساں ترقی و فلاح کا ضامن 

خوشحالی رواداری اور انصاف سے ہم آہنگ دور کی واپسی ضروری: سید نجیب علی ایڈوکیٹ کا بیان 

نظام آباد:6/ اپریل (اردو لیکس) جناب سید نجیب علی ایڈوکیٹ سینئر قائد کانگریس نے کانگریس کے عوامی منشور نہایت پتر”انصاف نامہ“ کی اجرائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ منشور عوامی توقعات کے عین مطابق ملک میں محروم طبقات سے انصاف غریبوں کیلئے معاشی مساوات کی فراہمی بے روزگار ہے نوجوانوں کیلئے امید کی کرن اور عوام کے تمام طبقات کی یکساں ترقی فلاح وبہبود کا ضامن ہے۔

 

اس عوامی منشور کے ذریعہ ملک میں نا انصافی کا خاتمہ جدید دور کے سامراجی نظریات کے حامل اقتدار سے چھٹکارا حاصل ہوگااور عوام کیلئے ایک نئے خوشحال دور کا آغاز ہوگا کانگریس نے اپنے منشور میں بنیادی طور پر عوام کے پانچ طبقات نوجوانوں، خواتین، کسانوں، مزدوروں اور عوام کے تمام طبقات کی یکساں ترقی اور فلاح وبہبود کیلئے حصہ داری کے انصاف کا وعدہ کیا ہے منفرد نوعیت کے حامل اس منشور کی اجرائی کے ذریعہ کانگریس پارٹی نے مخالف عوام ڈکٹیٹر شپ اور عوام کے حقوق سے محروم کرنے والی حکومت کے مقابلہ میں ایک امید اور خوشحال ملک کی تعمیر اور انصاف سے ہم آہنگ مستقبل کی ضمانت دی ہے

 

۔ منشور میں ملک کے طول و عرض کے علاقائی مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے اور تمام ہی طبقات کے ذات پا ت پر مبنی مردم شماری کے ذریعہ ان کا حق دینے اور حصہ داری کا وعدہ کیا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔ انہو ں نے کہا کہ گذشتہ 10 سال کے دوران موجودہ حکومت نے غربت بیروزگار ی مہنگائی کے دلدل میں ملک کو پھنسا دیا اور سرمایہ دار طبقہ کو بھر پور فوائد دیتے ہوئے اپنے لئے فائدے حاصل کئے ملک میں جمہوریت کے خاتمہ اور صحتمند روایات کا خاتمہ کرنے سیاسی جماعتوں کو خوف دلاتے ہوئے مرعوب کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو کمزور کردیا گیا اور ملک میں فسطائیت کی جڑوں کو مضبوط کرتے ہوئے فرقہ پرستی کا زہر گھول دیا گیا اور سیکولر روایات کے برعکس ملک کو خالص ہند توا ء رنگ میں ڈھالینے کے اقدامات کئے گئے ان حالات میں ملک کو بچانے کیلئے کانگریس پارٹی کا استحکام سیکولر عوام کی اولین ترجیح ہونی چاہئے

 

انہوں نے کہا کہ موجودہ برسر اقتدار جماعت کے عزائم ملک کے مستقبل کو تاریکی میں ڈھکیلنے اور عوام کے مختلف طبقات میں کشمکش اور خوف کے ماحول کو پروان چڑھانے اور ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی تیاری کا حصہ ہیں ان حالات میں سماجی رواداری ہم آہنگی ملک میں غربت بیروزگار ی تمام طبقات کیلئے انصاف عوامیم فلاح وبہبود ملک کی ہر شعبہ میں ترقی کو خوشحالی ماحول کی واپسی کیلئے ضرورت ہے۔کانگریس اور اپوزیشن کے موجود ہINDIA گروپ کو برسراقتدار لایا جائے تاکہ عوامی امنگوں کے عین مطابق ملک کی ترقی ممکن ہوسکے

 

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلمانوں کو بھی سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے اور علاقائی جماعتوں سے چھٹکارا حاصل کرتے ہوئے اپنے متحدہ ووٹ کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور کہاکہ علاقائی جماعتیں اپنے مفادات کے تحت درپردہ مجبور ہوکر آلہ کار کی حیثیت سے کام کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ ملک کے نازک حالات کے پیش نظر مسلمان سیکولر نظریات کی حامل کانگریس پارٹی کو اقتدار میں لانے کیلئے ممکنہ سعی وجہ کریں

 

تاکہ ملک میں امن و امان کا قیام انصاف پر مبنی نظام سرکاری مشنری کے بیجا استعمال عدلیہ پر دباؤ اور عوامی اداروں پر حیری تسلط کے ذریعہ عوامی حقوق سے محروم کرنے والے اس دور کا خاتمہ ہوسکے اور ایک خوشحال دور کا آغاز عمل میں آئے۔ انہوں نے بیان کے آخر میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کا متحدہ طور پر استعمال کریں اور ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچائیں اور ریاست تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button