نیشنل

7 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے نتائج بی جے پی کے لئے خطرہ کی گھنٹی _ اپوزیشن کو 4 اور بی جے پی کو 3 پر کامیابی، اپوزیشن انڈیا اتحاد تجربہ کامیاب !

نئی دہلی _ 8 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) ملک کی 6 ریاستوں میں 7؛ اسمبلی حلقوں میں 5 ستمبر کو منعقدہ ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی ہے جس میں اپوزیشن انڈیا اتحاد نے یوپی کی گھوسی، جھارکھنڈ کی ڈمری، مغربی بنگال کی دھوپگوری اور کیرالا کی پوتھوپلی میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ بی جے پی نے تریپورہ کے دو اور اتراکھنڈ کے ایک حلقہ پر کامیابی حاصل کی ہے۔اس طرح سات حلقوں کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد انڈیا کو 4 اور بی جے پی کو 3 حلقوں میں کامیابی ملی۔ اگر چکہ ترپورہ میں بی جے نے سی پی ایم سے ایک نشست چھین کر اپنا قبضہ جما لیا۔ لیکن مغربی بنگال میں بی جے پی کی ایک نشست کو حکمراں جماعت ٹی ایم سی نے چھین کر اپنا قبضہ کرلیا۔ بی جے پی کے لئے ضمنی انتخابات کے نتائج مایوس کن ثابت ہوئے ہیں کیونکہ اترپردیش کے گھوسی اسمبلی حلقہ میں سماج وادی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دے دی۔

 

جھارکھنڈ کی ڈمری اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی امیدوار بے بی دیوی نے جیت حاصل کر لی ہے۔ بے بی دیوی نے این ڈی اے میں شامل آجسو پارٹی کی امیدوار یشودا دیوی کو 17 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

 

تریپورہ کی دھن پور سیٹ پر بی جے پی امیدوار بندو دیب ناتھ کو 30017 ووٹ حاصل ہوئے، جبکہ سی پی آئی کے کوشک نندا نے محض 11146 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح بی جے پی امیدوار کو آسان جیت حاصل ہوئی ہے۔ بی جے پی حکمراں تریپورہ میں پہلے بھی اس سیٹ پر بی جے پی کا ہی قبضہ تھا۔تریپورہ کی بوکسا نگر اسمبلی سیٹ پر پہلے سی پی ایم کا قبضہ تھا، لیکن اقلیتوں کی اکثریت والے اس اسمبلی حلقہ میں سی پی ایم کے میزان حسین کو شکست دے کر بی جے پی کے تفضل حسین نے جیت درج کر لی ہے۔ تفضل حسین نے ہجاں 34146 ووٹ حاصل کیے، وہیں میزان حسین کو تقریباً 30 ہزار ووٹ ہی مل سکے۔

اتر پردیش کے گھوسی اسمبلی حلقہ میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی امیدوار سدھاکر سنگھ 1 لاکھ 24 ہزار 427 ووٹ حاصل کرتے ہوئے بی جے پی پر جیت حاصل کر لی۔ یہاں بی جے پی نے دارا سنگھ چوہان نے 81 ہزار 668 ووٹ حاصل کئے۔

 

اتراکھنڈ کی باگیشور اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ یہاں بی جے پی امیدوار پاروتی داس کو 33 ہزار 247 ووٹ ملے، جبکہ کانگریس امیدوار بسنت کمار نے 30 ہزار 842 ووٹ حاصل کیے۔ اس سیٹ پر پہلے بھی بی جے پی کا ہی قبضہ تھا

 

کیرالا میں پتھوپلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے سابق چیف منسٹر آنجہانی لیڈر اومن چانڈی کے بیٹے چانڈی اومن نے اپنے حریف جیک تھامس اور لجن لال کو بہ آسانی شکست دے دی۔چانڈی اومن نے جہاں 81 ہزار 668 ووٹ حاصل کیے، وہیں قریبی حریف جیک سی تھامس کو 42 ہزار 425 ووٹ ملے۔

 

مغربی بنگال میں جلپائی گوڑی ضلع کی دھوپ گوڑی اسمبلی حلقہ پر بی جے پی کا قبضہ تھا، لیکن ترنمول کانگریس نے یہ نشست بی جے پی سے چھین لی۔ ترنمول امیدوار نرمل چندر رائے (96961 ووٹ) نے بی جے پی کی تاپسی رائے (92648 ووٹ) کو 4 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔

 

ان ضمنی انتخابات کو حکمران بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے خلاف اپوزیشن اتحاد انڈیا کے لیے ایک اہم امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کے اثرات آئندہ ریاستی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ہیں۔

۔

متعلقہ خبریں

Back to top button