وادی کشمیر میں تعلیمی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز، سرحدی علاقوں میں اسکول تاحکمِ ثانی بند

نئی دہلی: وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں منگل 13 مئی کو پانچ روزہ تعطل کے بعد اسکولوں اور کالجوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں تاہم سرحدی اضلاع کپوارہ، بارہمولہ، اور بانڈی پورہ کے گریز سب ڈویژن میں تعلیمی ادارے تاحکمِ ثانی بند رہیں گے۔
کشمیر یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس کے تمام کیمپسس میں 14 مئی سے تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔ تاہم سرحدی علاقوں اور یونین ٹیریٹری سے باہر کے طلباء کو 19 مئی 2025 سے کلاسیس جوائن کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ اقدام حالیہ کشیدگی کے بعد کیا گیا ہے جو اُس وقت بڑھی جب بھارتی مسلح افواج نے پہلگام حملے کے ردعمل میں پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں مبینہ دہشت گرد لانچ پیڈس کو نشانہ بنایا۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکام نے احتیاطی تدابیر کے طور پر 12 مئی تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
محکمہ تعلیم نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وادی کے بیشتر علاقوں میں تعلیمی ادارے 13 مئی سے کھول دیے جائیں گے۔ ادھر سری نگر سمیت دیگر شہروں میں منگل کی صبح اسکول وینوں میں سوار بچوں کو یونیفارم میں اسکول جاتے دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باوجود، دونوں ممالک نے ہفتے کے روز لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔