نظام آباد کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود اہم مقصد _ بھاری اکثریت سے کامیابی کا دعویٰ : بی جے پی امیدوار دھن پال سوریہ نارائنا کی صحافت سے ملاقات پروگرام سے خطاب
نظام آباد/21 نومبر (محمد یوسف الدین خان اردو لیکس نیوز اینڈ ویوز میڈیا سروس) نظام آباد کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود ی میرااہم مقصد ہے ان خیالات کا اظہار دھنپال سوریہ نارائنا بی جے پی امیدوار نظام آباد اربن نے آج نظام آباد پریس کلب کے زیراہتمام صحافت سے ملاقات پروگرام سے خطاب کرتے کیا انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ اکثریت کی طاقت کے بل پر متحدہ طوپر مقابلہ کرتے ہوئے وہ بھاری اکثریت سے منتخب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس امیدوار بیگالہ گنیش گپتا اور کانگریس امیدوار محمد علی شبیر سے میرا کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ دھنپال سوریہ نارائنا نے کہاکہ تلنگانہ ریاست کو سنہرا تلنگانہ بنانے کا دعویٰ کرنے والے چیف منسٹر چندرا شیکھرراؤ کے 10سالہ دور حکومت میں تلنگانہ ریاست 5لاکھ کروڑروپئے سے زائد مقروض ہوکر رہ گئی ہے۔اور تلنگانہ کا خزانہ خالی اور ریاست دیوالیہ کا شکار ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ ریاست ملک بھر میں بد عنوانیوں کی وجہہ سے نمبرون بن گئی ہے۔
جس کی مثال کالیشورم اور میڈی گڈا پراجیکٹ کی غیر معیاری تعمیر سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ کے سرکاری ملازمین کو 10تا 20تاریخ تک تنخواہیں دی جانے لگی ہے۔ دھنپال سوریہ نارائنا نے کہاکہ ان کی انتخابی مہم کے دوران کئی ایک عوامی مسائل سامنے آئے ہیں 50ہزارکروڑ روپئے سے زائد لاگت خرچ کرتے ہوئے گھر گھر پینے کا پانی سربراہ کرنے والی مشن بھاگیرتا اسکیم ناکام ہوکر رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ نظام آباد شہر میں مسائل کے انبار ہے بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔ نظام آباد شہر کو مثالی ترقی دینے کا مسٹر ڈیولپمنٹ کا لقب دھاندلیوں و بدعنوانیوں کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک دور میں نظام آباد کا نام ہر شعبہ میں مثالی ترقی کے طورپر دیاجاتا تھا لیکن آج نظام آباد کا نام بدنام اور ترقی کے میدان میں آخر میں آگیا ہے۔ دھنپال سوریہ نارائنا نے کہاکہ وہ وشوا پریشد ہندو پریشد کے رکن کے طورپر کام کا آغاز کیا وہ وی ایچ پی کے ضلع صدر بھی رہ چکے اور بہترین عمارت بھی تعمیر کی۔ بعد ازاں و ہ تاجر پارچہ کاروبار سے منسلک ہوگئے گئے۔ 2014ء میں بحیثیت ایم ایل اے انتخابات میں حصہ لیا اور 40سالوں سے کئی تنظیموں سے وابستہ رہتے ہوئے مسلسل فلاحی خدمات انجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے ماں کے نام سے میموریل ٹرسٹ قائم کرتے ہوئے فلاحی اقدامات کررہے ہیں۔
کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پہلے مرحلے میں 4500 غذائی کٹس تقسیم کئے۔ انہوں نے کہاکہ مجلس کے صدر اسد اویسی بی آر ایس پارٹی کی تائید و مدد کررہے ہیں غور طلب ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس امیدوار 3تا 4 مرتبہ انتخابات میں شکست سے دوچار ہوئے ہیں۔ کاماریڈی میں نہ چلنے والا شخص نظام آباد میں کس طرح چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ نظام آباد میں پی یف آئی کے 110سے زائد کارکن تربیت حاصل کئے ہیں۔ نظام آباد شہر کے پر امن ماحول کیلئے تشویشناک ہے۔ دھنپال سوریہ نارائنا نے کہاکہ بی آر ایس امیدوار بیگالہ گنیش گپتا کو یقینی طورپر شکست دیں گے
جو بد عنوانیوں، اراضیات پر ناجائز قبضوں،نقلی دستاویزات تیار کرتے ہوئے اراضیات ہڑپنے کے سنگین واقعات میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ نظام آباد میں اقلیتی طبقہ بھی ان کی تائید کررہا ہے جس کے پیش نظر وہ بھاری اکثریت سے منتخب ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر نے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات دینے کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ نظام آباد میں نریندر مودی کی قیادت میں نظام آباد کو مثالی ترقی دیں گے۔ نظام آباد کو ٹرمرک سٹی کے علاوہ مفت تعلیم و طب کی سہولتیں، بے گھر خواتین کو مکانات دینے، گورنمنٹ انجینئرنگ کالج کا قیام عمل میں لانے، اسپورٹس اتھاریٹی کے تحت اسٹیڈیم کی تعمیر کرنے کے علاوہ بلا تفریق مذہب و ملت و طبقہ ہر ایک کی فلاح وبہبودی کیلئے عملی اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس سب کا وشواش کے تحت آرٹیکل 370کی منسوخی، آیودھیا رام مندر کی تعمیر، تین طلاق بل کی منظوری، قانون ساز اداروں میں خواتین کو 33%فیصد تحفظات کے علاوہ نظام آباد میں ہلدی بورڈ کے قیا م کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تلنگانہ ریاست میں بی جے پی برسر اقتدار آنے پر بی سی طبقہ کے چیف منسٹر بنایا جائے گا۔ بعد ازاں نظام آ باد پریس کلب صدر راما کرشنا، جنرل سکریٹری شیکھر اور چٹم پرساد، گوویند راجو کے علاوہ دیگر ممبران نے بی جے پی امیدوار دھنپال سوریہ نارائنا کی شالپوشی و گلدستہ پیش کرتے ہوئے تہنیت کی۔