تو شب آفریدی چراغ آفریدم” عوام نے گرمی مین تفریح کا حل نکال لیا
ریاض۔ کے این واصف
خالق کائنات نے اشرف المخلوق کو عقل و دانش سے نوازہ ہے۔ جس سے وہ مسائل کا حل، تکلیف کا علاج اورآفت کا توڑ نکال ہی لیتا ہے۔ اسی کو علامہ اقبال نے یوں کہا
“تو شب آفریدی چراغ آفریدی”
سعود عرب میں اسکولز کی چھٹیاں چل رہی ہیں لیکن لوگوں کو فیملی کو لیکر باہر جانا تو ضروری ہے مگرموسم ہے غضب ڈارہاہے۔ لوگوں نے موسم گرما کا توڑ اس طرح نکالا۔ لوگ فیملی کو لیکر نکل تو رہے ہیں مگر کھلے مقامات، زوپارک یا چمن وغیرہ کے بجائے اپنا زیادہ وقت مالز اور سینما ھالز میں گزر رہے ہیں۔
مقامی اخبار میں اس سے متعلق ایک دلچسپ رپورٹ شائع ہوئی جو اس طرح ہے۔سعودی عرب میں موسم گرما کے دوران ریاض کے باشندے تفریح کی تلاش میں کھلے مقامات کے بجائے انڈورز اور ایئرکنڈیشنڈ مقامات کی تلاش میں ہیں۔سینما ہال اہم تفریحی مقامات میں سے ایک ہیں جہاں لوگ گرمیوں اور اسکول تعطیلات کے دوران جا رہے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق ریاض کے ایک شہری ریان العسیری نے کہا کہ چونکہ میں سینما دیکھنا پسند کرتا ہوں اس لیے روز فلم دیکھ رہا ہوں۔ اس طرح موسم گرما میں زیادہ وقت مالز اور سینما میں گزرتا ہے۔
ایک خاتون منیرہ النغیمشی نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ریاض کے گرم موسم میں اس وقت زیادہ تر سرگرمیاں تفریحی کلبوں، مالز اور سینما گھروں تک محدود ہو گئی ہیں۔ ریاض کے لوگ اپنا فارغ وقت انڈورز اور ایئرکنڈیشنڈ ماحول میں گزارنا پسند کر رہے ہیں۔