نیشنل

نماز پڑھنے پر مجرم کی موت کی سزا عمر قید میں تبدیل _ ہندوستان کی ایک ہائی کورٹ کا فیصلہ

نئی دہلی _ 2 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) نابالغ لڑکی کا ریپ اور قتل کرنے والے 36 سالہ  ملزم کو روزانہ نماز پڑھنے اور اللہ سے گڑ گڑا کر دعا کرنے کی وجہ سے عدالت نے اس کو سنائی گئی موت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے یہ سنسنی خیز فیصلہ پاکستان یا کسی مسلم ملک کی عدالت نہیں سنایا بلکہ ہندوستان کی ریاست اڈیشہ کی ہائی کورٹ نے سنایا ہے

 

تفصیلات کے مطابق اڈیشہ کے ایک گاوں میں  21 اگست 2014 کو 6 سالہ  نابالغ لڑکی اور اپنی کزن کے ساتھ  دوپہر 2 بجے کے قریب چاکلیٹ خریدنے گئے تھے۔ سہ پہر 3 بجے تک جب لڑکی واپس نہیں آئی تو اس کے گھر  والوں اور گاؤں والوں نے اس کی تلاش شروع کردی۔  اس دوران گاوں کے ایک ویران حصے میں لڑکی برہنہ اور بے ہوش پائی گئی

لڑکی کو مقامی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا لیکن ڈاکٹروں کے مشورے پر اسے تشویشناک حالت میں کٹک کے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ جہاں لڑکی کی موت ہوگئی۔

متاثرہ کے گھر والوں کی پوچھ تاچھ پر چاکلیٹ خریدنے اس کے ساتھ جانے والی کزن نے بتایا کہ  گاوں کا شیخ  آصف علی  اسے زبردستی لے گیا تھا اس انکشاف کے بعد متاثرہ کی خالہ نے آصف علی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ اور پولیس نے شیخ آصف علی کو گرفتار کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا اور مقامی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔

 

ٹرائل کورٹ نے آصف علی کو آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل)، 376-D (گینگ ریپ)، 376-A (ریپ جس سے موت واقع ہو جاتی ہے) اور POCSO ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت مجرم پایا۔ اور موت کی سزا سنائی۔

ٹرائیل کورٹ کے فیصلے کو آصف علی نے اڈیشہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس کے ساہو اور جسٹس آر کے پٹنائک پر مشتمل بنچ نے مجرم کی کثرت سے نماز اور خدا سے رجوع ہوتے ہوئے اپنے گناہ پر معافی مانگنے کا نوٹس لیا۔اور مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔عدالت نے ریمارک کیا کہ مجرم "ایک دن میں کئی بار نماز پڑھتے ہوئے خدا سے دعا کرتا ہے اور وہ جرم کو قبول کرنے کے لئے تیار ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button