کینسر کا علاج مہنگا نہیں رہا۔ڈان اسکول میں بیداری پروگرام سے ماہر ڈاکٹرس کا خطاب
حیدرآباد۔ 8 اگست (راست) کینسر کے تعلق سے کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ کینسر کے شعبہ میں جدید تحقیق کے نتیجہ میں اس مرض کے علاج میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔ اب کینسر کی بیماری کا علاج پہلے کی بہ نسبت سستا ہے۔ جلد تشخیص پر کینسر کا مکمل علاج ہوسکتا ہے اور سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار شہر کی ممتاز آنکالوجسٹ یا کینسر کے ڈاکٹرس نے ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں کیا۔
بی بی کینسر ہاسپٹل کے قیام کے 40سال کی تکمیل کیے موقع پر کینسر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے یہ پروگرام منعقد کیا گیا جس سے ڈاکٹر سید زین العابدین سجاد، ڈاکٹر کے سید اکرم، ڈاکٹر سیدہ طاہرہ فاطمہ، پروفیسر مسعود اور دیگر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جینیاتی عوامل کے علاوہ طرز زندگی اور عادات واطوار بھی کینسر پیدا ہونے کی وجوہات میں شامل ہیں۔ اسی لئے کینسر سے محفوظ رہنے کے لئے طرز زندگی اور عادات و اطوار کو بہتر بنانا چاہیے اور ایک صحت مند زندگی جینا چاہیے۔ انہوں نے وقفہ وقفہ سے معائنے کرانے کا بھی مشورہ دیا۔ ماہر ڈاکٹرس نے کہا کہ ان دنوں کینسر کا لاحق مرض لاحق ہونے کے لئے کوئی عمر نہیں ہے۔
چھوٹے بچوں اور نوجوانوں میں بھی کینسر جیسا مرض پایا جارہا ہے۔ ڈاکٹر سیدہ طاہرہ فاطمہ نے جو ڈان ہائی اسکول کی فارغ التحصیل طالبہ ہیں 8ویں، 9ویں اور 10ویں جماعت کی طالبات اور ٹیچرس کے ساتھ ایک علحدہ سیشن منعقد کیا اور ان کے سوالات کے جوابات دیے اور شبہات دور کئے۔ اس سیشن میں بالخصوص سرطان کے کینسر کے بارے میں اظہار خیال کیا گیا۔ماہرین نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں اگر احتیاطی اقدامات نہ کئے گئے تو ہر چار میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہوسکتی ہے۔ ایسا ہی ایک پروگرام ڈان ہائی اسکول دیوان دیوڑھی میں بھی رکھا گیا۔
اس موقع پر چیرمین ڈان گروپ آف انسٹی ٹیوشن فضل الرحمن خرم نے بی بی کینسر ہاسپٹل کے انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کینسر کے بارے میں بیداری کو وقت کا تقاضہ قرار دیا۔