ڈاکٹر عبدالقدیر، موجودہ دور کے "سرسید”۔ الخُبر میں منعقدہ تہنیتی تقریب سے مقررین کا خطاب۔
سعودی عرب کے شہر دمام میں ہندوستان کے معروف تعلیمی گروپ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کی جانب سے تعلیمی ادارے کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مبارکباد دیتے ہوئے، بیدر ویلفیر اسوسی ایشن کی جانب سے شاہین گروپ کے سربراہ ڈاکٹر عبدلقدیر کے اعزاز میں ایک تہنیتی تقریب کا اہتمام الخُبر کی ایک ہوٹل میں کیا گیا
۔ اس تقریب کی سرپرستی تلنگانہ اسوسی ایشن کے صدر سید منہاج الدین نے کی جبکہ بیدر اسوسی ایشن کے سربراہ محسن خان نے ڈاکٹر عبدالقیر کو تہنیت پیش کرتے ہوئے مبارکباد بھی دی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر نے اِس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پُر اُمید ہیں کہ شاہین گروپ کی جانب سے سعودی عرب کے دیگر شہروں میں بھی تعلیمی اداروں کو وسعت دی جائیگی اور یہ تعلیمی کاروان اِسی طرح آگے بڑھتا رہے گا۔
اُنہوں نے موجودہ دور میں سعودی عرب جیسے ترقی یافتہ ملک میں تعلیم اور تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تارکین ہند لاکھوں کی تعداد میں یہاں برسرِکار ہیں اور اُن کے بچوں کی تعلیم ایک مسئلہ بنا ہواہے، یہی وجہ ہے کہ شاہین نے تعلیمی اداروں کے خلاء کو پُر کرنے اور تارکین ہند کے نونہالوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے کی غرض سے یہ قدم اُٹھایا ہے۔ محسن خان نے ڈاکٹر عبدلقدیر کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں تعلیمی نظام کو ایک نئی جہت عطا کرنے کا ریکارڈ شاہین گروپ کے پاس ہے اور ڈاکٹر عبدلقدیر اپنے تعلیمی ویثن میں کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں، یہ اُن کے تعلیمی اداروں کے نتائج بتارہے ہیں۔ محسن خان نے کہا کہ شاہین سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات آج ملک اور دنیا کے کئ مقامات پر بہ حیثیت ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں، اور یہ اُن کے لئے بھی باعثِ فخر ہے، کیونکہ اُن کا خود کا تعلق ریاستِ کرناٹک کے ضلع بیدر سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیدر سے تعلیمی روشنی سارے ملک میں پھیل رہی ہے، تاہم وہ چاہتے ہیں کہ دنیا بھر میں پھیلے۔ محسن خان نے ڈاکٹر عبدالقدیر کو موجودہ دور کے سرسید ہونے کی بات بھی کہی۔ سید منیاج الدین صدر تلنگانہ ویلفیر اسوسی ایشن نے اپنے پیام میں ڈاکٹر عبدالقدیر سے نیک تمناوں کا اِظہار کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فیاض احمد کے علاوہ شاہین اسکول کے فیکلٹی ممبرس اور بیدر ویلفیر اسوسی ایشن کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔