جرائم و حادثات

تلنگانہ ہائی کورٹ نے پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا _ تین سال قبل عادل آباد ضلع کے تین ملزمین کو خاتون کی عصمت ریزی اور قتل پر دی گئی تھی سزائے موت

حیدرآباد/ عادل آباد_ 30 اپریل ( اردولیکس) تلنگانہ ہ۸کورٹ نے ہفتہ کو  عادل آباد کی خصوصی عدالت کی طرف سے نومبر 2019 میں عادل آباد ضلع کے لنگا پور پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ایک خاتون کی عصمت ریزی اور قتل کے سنسنی خیز معاملے میں تین ملزمین کو سنائی گئی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے فیصلہ جاری کیا ہے۔

 

لیکن فیصلے میں واضح کیا گیا کہ کوئی معافی نہیں دی جانی چاہیے اور جب تک ان  کی سانس ہے انھیں جیل میں رکھا جائے۔ نومبر 2019 میں عادل آباد کی عدالت نے ایک فیصلہ جاری کیا جس میں ملزمین شیخ بابو، شیخ شہاب الدین اور شیخ مخدوم کو ایک خاتون کی عصمت ریزی اور قتل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی۔ جبکہ نچلی عدالت نے کیس کو پھانسی کے لیے ہائی کورٹ کو رپورٹ کیا، ملزم نے نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے اپیلیں بھی دائر کیں۔ جسٹس پی  نوین راؤ اور جسٹس جووادی سری دیوی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی اور فیصلہ سنایا۔

 

اس موقع پر بنچ نے سزائے موت پر عمل درآمد پر تفصیلی بحث کی۔ اس میں پھانسی کے خلاف دلائل کا تذکرہ کیا گیا ۔ قتل کو سفاکانہ فعل قرار دیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عورت کی عصمت ریزی اور قتل ایک گھناؤنا فعل ہے اور ایک ایسا واقعہ ہے جس سے معاشرے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ خاتون کے قتل سے اس کے شوہر اور بچوں کا نقصان ناقابل تلافی ہے اور ایسے لوگ معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button