جرائم و حادثات

کرکٹر محمد شامی کو گھریلو تشدد کے کیس میں مل گئی ضمانت

کولکتہ _ 20 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) کولکتہ کی ایک نچلی عدالت نے منگل کے روز ٹیم انڈیا کے فاسٹ بولر محمد شامی کو ان کے خلاف گھریلو تشدد کے ایک مقدمہ میں ضمانت دے دی جو ان کے خلاف ان کی بیوی حسین جہاں نے دائر کی تھی۔

 

شامی کے بڑے بھائی محمد حسیب کو بھی اسی عدالت نے منگل کو ضمانت دی ۔ منگل کو دونوں بھائی نچلی عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان کے وکیل نے ضمانت کی درخواست دائر کی جسے بالآخر منظور کر لیا گیا۔

 

گھریلو تشدد کا مقدمہ مارچ 2018 میں ہندوستانی فاسٹ بولر کی  بیوی نے درج کروایا تھا۔ اپنی شکایت میں، اس نے شامی پر الزام لگایا تھا کہ اس نے شامی کے مبینہ ‘غیر ازدواجی’ تعلقات کے خلاف احتجاج کرنے کے بعد اس پر جسمانی طور پر تشدد کیا گیا

 

پولس نے اس معاملے میں شامی اور ان کے بڑے بھائی سے بھی پوچھ گچھ کی تھی اور دونوں کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کیا تھا۔ تاہم کولکتہ کی ایک نچلی عدالت نے اس وارنٹ پر روک لگا دی تھی۔

 

اس کے بعد  حسین جہاں نے نچلی عدالت کے فیصلہ کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ تاہم ہائی کورٹ نے بھی نچلی عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا۔

 

اس کے بعد، حسین جہاں نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا، جس نے حال ہی میں اس معاملے کو اسی نچلی عدالت کو دوبارہ ہدایت دی کی کہ وہ اس معاملے میں تمام فریقین کو سننے کے بعد حتمی فیصلہ کرے۔

 

سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق، اس معاملے کی نئی سماعت نچلی عدالت میں شروع ہوئی، جس نے بالآخر منگل کو اس معاملے میں کرکٹر کو ضمانت دے دی۔

 

اس سال جنوری میں، عدالت نے ہندوستانی فاسٹ بولر کو حکم دیا تھا کہ وہ جہاں کو ماہانہ 1.30 لاکھ روپے ادا کرے، جس میں 50،000 روپے ذاتی طور پر اور بقیہ 80،000 روپے ان کی بیٹی کی دیکھ بھال کے اخراجات کے لیے جو اس کے ساتھ رہ رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button