آن لائن دھوکہ دہی سے پریشان سرکاری ٹیچر نے کرلی خودکشی
حیدرآباد _ 19 ستمبر ( اردولیکس) آن لائن دھوکہ دہی کا شکار ایک سرکاری اسکول کے ٹیچر نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔خودکشی سے قبل انہوں نے ایک سیلفی ویڈیو بھی بنایا جس میں خودکشی کی وجہ بتائی ہے یہ دل دہلا دینے والا واقعہ آندھراپردیش کے نندیال ٹاون میں پیش آیا۔ پولیس اور متوفی کے رشتہ داروں کے مطابق نندیال ٹاؤن کے سلیم نگر علاقے کے سید خلیل احمد (40) ایوکو منڈل کے سنگا پٹنم زیڈ پی ہائی اسکول میں بطور ٹیچر کام کرتے تھے۔ ان کی بیوی اور چار بچے ہیں۔
پچھلے سال انہوں نے بینک سے 35 لاکھ روپے کا قرض لیا اور گھر بنایا۔ تنخواہ قرض کے قسطوں کی ادائیگی کے لیے کافی نہیں تھی، اس لئے انہوں نے اضافی رقم کمانے اور قرض سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔ اسی دوران وشال نامی ایک شخص نے فون کرکے انہیں باور کرایا کہ اگر وہ ان کی کمپنی میں سرمایہ کاری کریں گے تو انہیں دگنی آمدنی ہوگی۔ اس کے نتیجے میں، انہوں نے ممبئی میں Titan FX UK کمپنی کو سرمایہ کاری کے طور پر 1.5 لاکھ روپے بھیجے۔
کچھ دنوں تک منافع اچھا مل رہا تھا چند دن بعد کمپنی نے نقصان میں چلنے کا اعلان کرتے ہوئے ان سے ڈرا دھمکا کر تقریباً 7.5 لاکھ روپے وصول کئے ۔ جس سے پریشان خلیل احمد نے پولیس سے اپنے خاندان کو انصاف دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خودکشی کرلی۔ انھوں نے خودکشی اس وقت کی جب گھر کے تمام افراد کسی تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے ۔ ارکان خاندان جب رات کو گھر واپس ہوئے تو انھوں نے احمد کو کمرے میں لٹکا ہوا پایا۔ گھر والوں نے سیکنڈ ٹاؤن پولیس کو اطلاع دی۔ سیکنڈ ٹاؤن سی آئی اسماعیل کے مطابق مقتول کی اہلیہ رضوانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تفتیش کی جا رہی ہے۔