حیدرآباد انکم ٹیکس کمشنر 70 لاکھ رشوت قبول کرنے کے الزام میں گرفتار ۔ سی بی آئی کی کاروائی

حیدرآباد ۔ 70 لاکھ روپے رشوت قبول کرنے کے کیس میں حیدرآباد انکم ٹیکس کمشنر اور آئی آر ایس افسر لاوڈیا جیون لال نائک کو سی بی آئی حکام نے ہفتہ کے دن گرفتار کیا۔ ممبئی میں شاپورجی پلونجی گروپ سے متعلق ایک ٹیکس اپیل کیس کے لیے جیون لال کی قیادت میں انکم ٹیکس ٹیم وہاں گئی تھی۔ سی بی آئی کے مطابق کیس کی سنگینی کو سمجھنے کے بعد جیون لال اور ان کی ٹیم نے مبینہ طور پر 70 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا۔
اس معاملے کی شکایت متاثرہ افراد نے سی بی آئی سے کی جس کے بعد 9 مئی کو جملہ 14 افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ ثالث کے طور پر کام کرنے والی ساجدہ مظہر حسین شاہ کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں ممبئی سے آئی سی بی آئی ٹیم نے اس کیس کے اصل منصوبہ ساز جیون لال نائک کو حیدرآباد میں گرفتار کر لیا۔ جیون لال فی الحال انکم ٹیکس (ایگزمپشن) کمشنر اپیل یونٹس 7 اور 8 کے پرنسپل چیف کمشنر کی اضافی ذمہ داری بھی نبھا رہے ہیں۔
جیون لال کے علاوہ شاپور جی پلونجی گروپ ممبئی کے ڈپٹی جنرل منیجر (ٹیکس) ویرل کانتی لال مہتا، سری کاکولم سے تعلق رکھنے والے سائرام پلیشیٹی، ویزاگ کے ویر ناگ شری رام گوپال، اور ممبئی کی ساجدہ مظہر حسین شاہ کو بھی گرفتار کیا گیا۔
اس کیس میں 14 افراد پر کیس درج کرنے کے بعد سی بی آئی نے ملک بھر میں 18 مقامات پر دھاوے کئے ممبئی، حیدرآباد، کھمم، وشاکھاپٹنم اور نئی دہلی میں تلاشی لی گئی۔ تقریباً 69 لاکھ روپے نقدی اور مختلف مجرمانہ دستاویزات/سامان برآمد کیے گئے۔ سی بی آئی نے بتایا کہ ممبئی میں گرفتار افراد کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں گرفتار ملزمان کو متعلقہ عدالتوں میں پیش کیا گیا۔