دہلی سیول سروسیز کوچنگ سنٹر میں بارش کا پانی داخل۔ 3 مہلوکین میں حیدرآبادی طالبہ بھی شامل

نئی دہلی: شدید بارش کے دوران دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے سیلر میں پانی بھر جانے کے حادثہ میں ہلاک ہونے والے تین طلباء میں سے ایک کا تعلق شہر حیدرآباد سے بتایا گیا ہے ۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ تہہ خانے میں لائبریری تھی۔ لائبریری میں عموماً 30 سے 35 بچے ہوتے تھے، اچانک تہہ خانے میں تیزی سے پانی بھر گیا جس کی وجہ سے تین طلباء کی موت ہوگئی۔
وسطی دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایم ہرش وردھن نے کہا "ہمیں کل شام 7 بجے ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی جمع ہونے کی اطلاع ملی۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ وہاں کچھ لوگوں کے پھنسے ہونے کا امکان ہے۔ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ پورا تہہ خانہ پانی سے کیسے بھر گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ تہہ خانے میں پانی تیزی سے بھر گیا جس کی وجہ سے کچھ لوگ اندر پھنس گئے۔
سنٹرل دہلی میں واقع اسٹڈی سنٹر میں سیلاب کا پانی داخل ہونے کے واقعہ کے خلاف طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ پولیس نے راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سنٹر کے مالک ابھیشک گپتا کو آرڈینیٹر دیش پال سنگھ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ سیولس کوچنگ سنٹر میں سیلاب کی وجہ سے مرنے والوں میں سکندرآباد سے تعلق رکھنے والی تانیا سونی نامی 25 سالہ لڑکی بھی شامل ہے۔ مرکزی وزیر کشن ریڈی نے لڑکی کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور متوفی طالبہ کے ارکان خاندان کو پرسہ دیا۔
کشن ریڈی نے کہا کہ نعش کو جلد سے جلد ورثہ کے حوالے کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے دہلی پولیس کے علاوہ متعلقہ عہدیداروں سے بات کی اور نعش کی جلد سے جلد منتقلی کو یقینی بنانےکیہدایت دی۔