نیشنل

ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ وقت کی آواز ہے: محسنہ قدوائی

سابق مرکزی وزیر محسنہ قدوائی کو 'لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ' سے نوازا گیا

 بارہ بنکی۔(ابوشحمہ انصاری) ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ وقت کی آواز ہے۔اگر ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ بن جاۓ تو اس سے بڑا کوئی ملک نہیں ہو سکتا۔ راج ناتھ شرما نے بہت اچھی تحریک شروع کی ہے۔ان کی یہ کوشش گزشتہ پانچ دہائیوں سے جاری ہے کہ ہم سب ایک ہوجائیں۔اس تحریک کو جاری رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔اس تحریک میں بہت طاقت ہے۔اگر یہ تحریک آگے بڑھی تو لوگ اس کی حمایت میں آئیں گے۔اور اس حمایت سے راج ناتھ شرما کی ہمت اور حوصلہ بڑھے گا۔اس کا فائدہ بھی ہم سب کو ملے گا۔
یہ بات گاندھی بھون میں نامور کانگریسی لیڈر اور سابق  مرکزی وزیر محترمہ محسنہ قدوائی نے  گاندھی جینتی جشن ٹرسٹ کے ذریعہ منعقدہ مبارکبادی تقریب کے دوران کہی۔اس موقع پر انہوں نے مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر پھول چڑھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کی۔ گاندھی بھون میں ان کی پہلی آمد پر، انہیں گاندھی جینتی سماروہ ٹرسٹ کے ذریعہ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔دوسری جانب ٹرسٹ کے بانی راج ناتھ شرما نے محسنہ قدوائی کو میمنٹو اور شال پیش کی۔
 مسز قدوائی نے اپنے بیان میں کہا کہ آج ہندوستان کا اپنا ایک مقام ہے۔ جیسے پہلے ہندوستان کی آواز بہت بھاری ہوا کرتی تھی۔لیکن یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ آج ہندستان کی آواز بعض طاقتور  ملکوں نے دبا دی ہے۔اگر ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ بن جائے تو ہندوستان پوری دنیا میں ایک طاقتور ملک بن کر ابھرے گا۔
ہندستان،پاکستان بنگلہ دیش مہاسنگھ مہم کے کنوینر راج ناتھ شرما نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔جن کی محسنہ قدوائی ایک سینئر سیاستدان ہیں۔اگر کانگریس پارٹی ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ کے قیام کی بھرپور حمایت کرتی ہے تو بین الاقوامی سطح پر یہ بحث شروع ہو سکتی ہے۔جس کا ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو وقتاً فوقتاً ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش مہاسنگھ کا مسئلہ اٹھاتے رہے ہیں۔کانگریس پارٹی سیکولر نظریہ کی جماعت ہے، یہ مہاسنگھ کے مسئلہ پر بھی زور دے سکتی ہے۔
 شری شرما نے کہا کہ ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش مہاسنگھ اسی خطوط پر بنایا جانا چاہئے جس طرح یورپی ممالک کا ایک مہاسنگھ بنا ہے۔ جس میں تعلیم، صحت، مواصلات، ٹرانسپورٹ، امپورٹ اور ایکسپورٹ بغیر کسی پابندی کے چلائی جا سکیں گی۔تینوں ممالک کی مشترکہ فوج ہونی چاہیے تاکہ فوج کے اخراجات کو محدود کیا جا سکے۔اس کے علاوہ ان ممالک میں آمدورفت کے وسائل کو آسان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ  کانگریس پارٹی کو اس مسٸلے پر غور و فکر کرنا چاہئے۔
 میٹنگ کی نظامت پاٹیشوری پرساد نے کی۔اس موقع پر کانگریس کے سابق ضلع صدر فواد قدوائی، صلاح الدین قدوائی، برجیش دکشت، ہمایوں نعیم خان، شیوشنکر شکلا، ونے کمار سنگھ، موتونجے شرما، وجے پال گوتم، دھننجے شرما، منیش سنگھ، راجیش یادو، رنجے شرما، جمال نعیم خان، رتنیش کمار، ساکیت موریہ،انیل یادو، سنتوش شکلا وغیرہ موجود رہے۔

 

Abushahma Ansari

متعلقہ خبریں

Back to top button