نفرت انگیز تقریر کا الزام ۔اسد الدین اویسی کےخلاف ہندو فریق کی داخل درخواست عدالت میں مسترد
نئی دہلی: گیان واپی مسجد معاملہ میں بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اورسماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے مطالبہ کو لے کر داخل درخواست پر زیر التوا نظرثانی عرضی ایڈیشنل ضلع جج ونود کمار کی عدالت نے خارج کر دی ہے۔
درخواست میں ان قائدین پر سماج میں نفرت پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ نظرثانی درخواست دہندہ ہری شنکر پانڈے نے اکھلیش یادو اور اسد الدین اویسی کے بیان کو ‘ہیٹ اسپیچ’ کے زمرے میں مانتے ہوئے اے سی جے ایم پنجم (ایم پی۔ ایم ایل اے) اُجول اپدھیائے کی عدالت میں یہ کیس رجوع کیا تھا۔ الزام لگایا گیا تھا کہ ان قائدین نے غیر مہذب اور غیر قانونی بیان دے کر ہندو سماج کے خلاف نفرت پھیلانے کا مجرمانہ فعل انجام دیا ہے۔
اس درخواست کو عدالت نے 14 فروری 2023 کو خارج کردیا تھا، اس کے بعد پانڈے نے نظر ثانی عرضی داخل کی جسے وارانسی عدالت نے بھی خارج کر دیا۔