تلنگانہ

بی آر ایس چھوڑ کر نئی پارٹی قائم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں: رکن کونسل کویتا

تلنگانہ کی اپوزیشن جماعت بی آر ایس میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، رکن کونسل کویتا  نے الزام لگایا کہ بی آر ایس کو ہول سیل میں بی جے پی کے حوالے کرنے کی کوشش کی گئی  جس کی وہ سخت مخالفت کی تھیں۔

 

کویتا نے اپنی قیام گاہ پر میڈیا کے نمایندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ جس وقت وہ جیل میں تھیں اس وقت ہی بی آر ایس کو بی جے پی کے حوالے کرنے کی تجویز ان کے سامنے پیش کی گئی تو انھوں نے اس تجویز کی سخت مخالفت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی میں انضمام کی بجائے، بی آر ایس کو ایک آزاد پارٹی کے طور پر برقرار رکھنا ہی ان کی ترجیح ہے۔

 

انہوں نے شکایت کی کہ ان کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے لیکن پارٹی کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ "مجھے پارٹی سے باہر کون نکالے گا؟ کوئی اتنا بڑا نہیں ہے۔” کویتا نے کہا کہ چندرشیکھر راو ہی پارٹی کے کرتا دھرتا ہیں

 

کویتہ نے اس بات کی تردید کی کہ ان کی کانگریس سے کوئی بات چیت ہو رہی ہے، اور کہا کہ  "یہ سب محض جھوٹ ہے۔ بی آر ایس میں میرے لیے صرف کے سی آر ہی لیڈر  ہیں، اور میں انہی کی قیادت میں کام کرتی رہوں گی۔

 

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید منظم انداز میں کرائی جا رہی ہے

 

کویتا نے مزید کہا کہ جب میں نے ایک رائے دی تو کیا اس میں کوئی غلطی تھی؟ کیا آپ کے سی آر کو چلانے والے اتنے بڑے ہوگئے ہیں؟ میرے خلاف سازشیں کی گئیں، یہاں تک کہ جب میں ایم پی کے طور پر الیکشن لڑی، اپنی ہی پارٹی کے لوگوں نے مجھے ہرایا۔

 

انہوں نے سوال کیا کہ جب انہوں نے کے سی آر کو خفیہ فیڈبیک دیا تو وہ بات باہر کیسے آئی؟ انہوں نے کہا کہ وہ پیٹھ پیچھے وار نہیں کرتیں بلکہ کھل کر لڑتی ہیں، اور نئی پارٹی بنانے کی کوئی ضرورت نہیں، بس موجودہ پارٹی کو صحیح طریقے سے چلانا چاہیے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button