نیشنل

آندھراپردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت نے این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلت سائنس کا نام تبدیل کردیا

حیدرآباد _21 ستمبر ( اردولیکس) آندھراپردیش کی وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت نے ریاست کی قدیم میڈیکل یونیورسٹی این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلت سائنس کے نام کو تبدیل کردیا ہے  اور اسے اپنے والد و آنجہانی چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے نام سے موسوم کیا ۔آج آندھراپردیش اسمبلی میں وزیر صحت رجنی نے یونیورسٹی کے نام کو تبدیل کرنے سے متعلق ترمیمی بل کو پیش کیا۔جس کو اسمبلی میں منظوری مل گئی۔اس موقع پر ایوان اسمبلی میں تلگودیشم کے ارکان نے کافی ہنگامہ کیا جس پر تلگودیشم کے ارکان کو اسمبلی سے معطل کردیا گیا۔

 

اسی دوران اے پی کی اصل اپوزیشن جماعت تلگودیشم کے صدر و سابق چیف منسٹر این چندرابابونائیڈونے ضلع نیلور کی این ٹی آر ہیلت یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے فیصلہ پرشدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ چندرا بابوکے ساتھ ساتھ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری نارا لوکیش اور پی کیشو نے اس تجویز پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ وائی ایس آر(سابق وزیراعلی اے پی) کا این ٹی آر ہیلت یونیورسٹی سے کیا تعلق ہے جو 1986 میں قائم ہوئی تھی۔ انہوں نے احتجاج کیا کہ این ٹی آر یونیورسٹی کا نام کیسے تبدیل کیا جاسکتا ہے؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہیلت یونیورسٹی کے لیے این ٹی آر کا نام جاری رکھا جائے۔انہوں نے این ٹی آر یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مشورہ دیا۔

 

انہوں نے کہا کہ این ٹی راما راو تلگو عزت نفس کی شخصیت ہیں۔ تلگو دیشم کے جنرل سکریٹری لوکیش نے نام کی تبدیلی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ سینئر لیڈر اشوک بابو نے کہا کہ این ٹی آر نے ملک میں پہلی بار ہیلت یونیورسٹی کا آغاز کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر تلگو دیشم کے اقتدار میں آنے کے بعد جگن کی طرف سے دیئے گئے تمام ناموں کو تبدیل کر دیا جائے تو کیا کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button