امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ کو ملی کامیابی _ 132 سالہ ریکارڈ بریک

نئی دہلی:امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرلی . صدارتی انتخابات میں کل 538 الیکٹورل ووٹس میں سے اکثریت کے لیے 270 ووٹس درکار ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اکثریتی سیٹیں 277 حاصل کر لی ہیں۔ دوسری طرف کمالا ہیرس 224 ووٹس پر ہی ٹھہری ہوئی ہیں۔ اس طرح ٹرمپ دوسری بار صدر بن گئے ہیں، اور اس کے ساتھ ہی وہ ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے جا رہے ہیں۔
امریکہ کی صدارتی انتخاب کی تاریخ میں کئی ایسے مواقع آئے ہیں جب منتخب صدر مسلسل دو بار کامیاب ہوئے۔ تاہم، کوئی صدر پہلے منتخب ہوکر پھر دوبارہ الیکشن ہارنے کے بعد تیسری بار کامیابی حاصل کرے تو یہ نہایت کم ہی دیکھنے کو ملا ہے۔ پچھلے 130 سالوں میں ایسا واقعہ نہیں ہوا۔ ٹرمپ اس الیکشن میں اس منفرد ریکارڈ کو اپنے نام کرنے والے ہیں اور تقریباً 132 سال بعد امریکی تاریخ میں نیا باب رقم کرنے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل گروور کلیو لینڈ (Grover Cleveland) نے 1884 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور صدر بنے، پھر چار سال بعد یعنی 1888 میں دوبارہ صدارتی عہدے کے لیے مقابلہ کیا لیکن شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں 1892 میں انہوں نے پھر سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی، اور دوسری بار وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا۔ اس کے بعد اب تک ایسا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آیا۔ اس الیکشن میں ٹرمپ بھی کلیو لینڈ کے بعد دوسرے شخص ہوں گے جو اس طرح سے کامیابی حاصل کریں گے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں سخت مقابلہ دیکھا گیا، نتائج میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کو کامیابی ملی جس کے ساتھ ہی ان کے حامیوں نے جشن منانا شروع کردیا ہے۔
ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے عوام نے آج تاریخ رقم کی ہے ۔ اب یہ ملک نئی بلندیوں تک جائے گا۔ریاست فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں حامیوں سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک امریکہ کو ایک محفوظ اور خوش حال بنانے کا عہد پورا نہ کریں۔ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک امریکہ کو ایک محفوظ اور خوش حال بنانے کا عہد پورا نہ کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ امریکہ کے عوام کے حق کیلئے اقدامات کریں گے ۔