تلنگانہ

حیدرآباد و سکندرآباد میں نوٹری کے زمین کو باقاعدہ بنانے چیف منسٹر چندرشیکھرراو کا فیصلہ _ مجلس کے فلور لیڈر جناب اکبر اویسی کی کامیاب نمایندگی

حیدرآباد _ یکم مئی ( اردولیکس) چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے واضح کیا کہ دونوں شہروں حیدرآباد سکندرآباد   میں غریبوں کے  مکانات کی تعمیرات کو باقاعدہ بنانے کی اسکیم میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے انہیں قواعد کے مطابق منصفانہ حقوق دیئے گئے ہیں۔ اس کے لئے  یہ اعلان کیا گیا ہے کہ نوٹری کی زمین  کو جی ای او 58-59 کے مطابق ریگولرائز کرنے کی آخری تاریخ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر نے مشورہ دیا  کہ عوام فوری طور پر اپنے متعلقہ حلقوں کے ایم ایل ایز سے مل کر اپنے نوٹری اور دیگر ہاؤسز کے ریگولیشن مسائل کو پیش کریں۔

چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت تمام مسائل کو قانون سازی کرکے حل کرے گی اور انہیں قانونی حقوق کے ساتھ ٹائٹل دے گی۔ غریبوں کے گھروں کے مسائل کو بیک وقت حل کرنا حکومت کا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے خصوصی مہم کا انعقاد کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے یقین دہانی کرائی کہ زرعی زمینوں کے نوٹری کے مسائل بھی حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی کلکٹرس کانفرنس منعقد کی جائے گی۔

 

پیر کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ، جڑواں شہروں حیدرآباد اور سکندرآباد کے ایم ایل ایز نے چیف منسٹر کے ساتھ مل کر 58-59 کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کی درخواست کی۔ چیف منسٹر نے اس کا مثبت جواب دیا۔ ڈیڈ لائن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔مجلس کے فلور لیڈر جناب اکبر الدین اویسی نے اس سلسلے میں کئی بار اسمبلی میں مسلہ کو پیش کیا تھا اس کے علاوہ آج وزیر ملا  ریڈی، ایم ایل سی شیری سبھاش ریڈی، نوین کمار، بی آر ایس کے ارکان اسمبلی آر کے پوڈی گاندھی، ماگنتی گوپی ناتھ، دانم ناگیندر، مادھاورم کرشنا راؤ، ججولا سریندر، آترم ساکو  نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے اس مسئلے پر توجہ دلائی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button