نیشنل

دہلی، 40 منزلہ عمارت زمین دوس کرنے سے پہلے وہاں سویا ہوا تھا ایک شخص،جانئے پھرکیا ہوا

نئی دہلی: دہلی کے قریب نوئیڈا میں جڑواں ٹاورس کے انہدام سے پہلے ایک شخص اپنے فلیٹ میں سو رہا تھا لیکن جب انہدامی ٹیم لمحہ آخرمیں تلاشی لی تو وہ وہاں موجود تھا جسے بچا لیا گیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر اتوار کو سپر ٹیک کمپنی کی جانب سے غیر قانونی طور پر بنائے گئے 40 منزلہ ٹوئن ٹاورد کو منہدم کر دیا گیا۔ اس کے لیے ایک خصوصی ٹیم نے ایک ماہ تک کام کیا۔ ٹوئن ٹاورس کے قریب سے لوگوں کو نکالنے اور بم نصب کر کے بڑے ڈھانچے کو بحفاظت تباہ کرنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔

اس سوسائٹی میں 15 رہائشی ٹاورس تھے ہر ٹاور میں 44 اپارٹمنٹس تھے۔ ان اپارٹمنٹس میں تقریباً 2500 افرادرہتے تھے۔ جمعہ کو مقامی افراد کو باہرنکال لیا گیا تھا۔ دوسرے علاقوں سے آنے والے پہلے چلے گئے لیکن جن افراد کو آس پاس پناہ دی وہ اتوار کی صبح تک اپنے فلیٹس میں موجود تھے۔ صبح سات بجے وہ وہاں سے شیلٹرہوم چلے گئے۔

اس دوران ایک شخص اپنے اپارٹمنٹ فلیٹ میں گہری نیند سو رہا تھا۔ وہ وہاں سے نکلنے کے مقررہ وقت پر نہیں اٹھا۔ تاہم جڑواں ٹاورس کے انہدام سے پہلے ہر جگہ ایک آخری معائنہ کیا گیا۔ اس موقع پر ایک سیکیورٹی گارڈ نے اس شخص کو ٹاور میں اوپر کی منزل کے فلیٹ میں سوتے ہوئے دیکھا۔ اس نے خصوصی ٹیم کو اس بارے میں آگاہ کیا اسے جگایا گیا اور وہاں سے شیلٹر ہوم میں بھیج دیا گیا۔ خصوصی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ تمام احتیاطی تدابیر کے باعث اس شخص کی بروقت شناخت کر لی گئی۔ دہلی کے قطب مینار سے 100 میٹر اونچی اس عمارت کی تعمیرقریب 800 کروڑ رپے خرچ کئے گئےتھے اس کے انہدام کیلئے 18.55 کروڑ روپئے خرچ ہوئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button