اسپشل اسٹوری

قتل کے ملزمین کو پکڑنے میں طوطے نے کی پولیس کی مدد _ چارج شیٹ میں طوطے کا ہوا ذکر _ ملزمین کو ہوئی عمر قید

Representative image 

حیدرآباد _ 25 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) آگرہ پولیس نے 9 سال قبل پیش آئے ایک قتل کیس میں ایک گواہ کے بیان کی بنیاد پر ملزم سے پوچھ تاچھ کی۔ اس معاملے میں پولیس کی طرف سے پیش کی گئی چارج شیٹ کی بنیاد پر عدالت نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔  پولیس تفتیش میں گواہوں کی  گواہی لینا اہک عام  بات ہے؟ لیکن  اس کیس میں گواہی دینے والا طوطا تھا ۔ کیا آپ سمجھتے  ہیں کہ جانوروں اور پرندوں کا ثبوت صحیح نہیں ہے؟ اس کیس میں طوطے نے عدالت میں گواہی نہیں دی. بلکہ اس طوطے نے پولیس کی تفتیش میں ملزم کی شناخت میں مدد کی۔ پوری تفصیل میں جائیں تو پتہ چلے گا۔

 

آگرہ کے وجے شرما کی بیوی نیلم شرما کو 20 فروری 2014 کو گھر میں قتل کر دیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمین نے اسے اور ان کے پالتو کتے کو تیز دھار ہتھیار سے متعدد بار وار کر کے بے دردی سے قتل کیا۔ اگرچہ پولیس نے اس معاملے میں کچھ لوگوں کو مشتبہ قرار دے کر پوچھ تاچھ کی لیکن کوئی مناسب ثبوت نہیں ملا۔ قتل کے اگلے دن سے وجے شرما کا پالتو طوطا ٹھیک سے نہیں کھا رہا تھا اور وجے شرما کی بھانجی آشو جب بھی گھر آتی تھی تو طوطا اسے دیکھ کر چیختا تھا۔طوطے کی اس حرکت کے بعد  شبہ میں وجے شرما نے پولیس کو اطلاع دی۔

 

اس معاملے میں جن مشتبہ افراد سے پہلے پوچھ تاچھ کی گئی تھی، پولس نے آشو کو بھی طوطے کے سامنے پیش کیا۔

 

اس وقت بھی  طوطا آشو کو دیکھ کر چیخ رہا تھا، پولیس نے اسے حراست میں لے لیا اور اپنے انداز میں اس سے پوچھ تاچھ کی۔ اس سے اصل بات سامنے آگئی ۔ آشو نے اعتراف کیا کہ اس نے رونی نامی شخص کے ساتھ مل کر نیلم شرما کو زیورات اور پیسوں کے لیے قتل کیا۔ حالانکہ پولیس نے چارج شیٹ میں طوطے کے بیان کا ذکر کیا ہے لیکن اسے عدالت میں بطور گواہ پیش نہیں کیا ۔ طوطے کی موت اس  قتل کے چھ ماہ بعد ہوگئی ، جب کہ وجے شرما کی موت نومبر 2020 میں کورونا سے ہوئی، ان کی بیٹی نویدا کے مطابق۔ حال ہی میں کیس کا فیصلہ سنانے والی خصوصی عدالت کے جج نے دونوں ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button