نیشنل

نوپور شرما کو سپریم کورٹ سے راحت _ کیس کی تفتیش ہونے تک گرفتار نہ کرنے ریاستوں کو دی ہدایت

نئی دہلی _ 10 اگست ( اردولیکس) بی جے پی کی معطل ترجمان  نوپور شرما کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ، جس نے نوپور شرما کی درخواست کی سماعت کی جس میں انھوں نے  جان کو خطرہ لاحق ہونے کا دعوٰی کیا تھا

 

سپریم کورٹ نے مختلف ریاستوں کے  محکمہ پولیس کو حکم دیا کہ نوپور کے خلاف درج تمام مقدمات دہلی پولیس کے اسپیشل سیل انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) کو منتقل کریں۔ عدالت نے ریاستوں کو یہ بھی ہدایت دی کہ نوپور شرما کو تفتیش مکمل ہونے تک گرفتار نہ کیا جائے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کے معاملے میں اب تک جو عبوری احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ جاری رہیں گے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ نوپور شرما کو دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دی جائے گی تاکہ ان کے خلاف درج تمام ایف آئی آر کو منسوخ کیا جا سکے۔

 

نوپور شرما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے کے بعد تنازعات میں گھری ہوئی ہیں۔ نوپور کے تبصروں کے خلاف مختلف ریاستوں میں کیس درج کیے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے نوپور شرما نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ان علاقوں میں جائے جہاں کیس درج کیے گئے ہیں تو وہاں حملے ہوں گے اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔ نوپور شرما نے عرضی میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ جس پر جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پارڈی والا کی سربراہی والی بنچ نے تازہ حکم جاری کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر اس معاملے میں کوئی نئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو اسے دہلی منتقل کیا جانا چاہئے۔

 

پچھلے دنوں اسی بنچ نے نوپور شرما کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا تھا، نوپور شرما کو ملک بھر میں لوگوں کے جذبات بھڑکانے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور قوم سے معافی مانگنی کا مشورہ دیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button