ایجوکیشن

ایم ایس حفظ اکیڈیمی۔ میموری ٹکنیکس کے ذریعہ دو سال میں حفظ قرآن مکمل کرنے کی سہولت

حیدرآباد ۔ 21 جون ۔پریس ریلیز۔ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی نے تعلیم کے میدان میں کئی انقلابی اقدامات کیے ہیں، لیکن ان میں سب سے قابلِ فخر منصوبہ ایم ایس حفظ اکیڈیمی ہے، جو صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں بلکہ ایک مشن ہے،ایسا مشن جو علم، ایمان اورکردار سازی کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔

 

 

اس اکیڈیمی کا بنیادی مقصد ایسی نسل تیارکرنا ہے جو قرآن کریم کے نور سے منور ہو اور جدید تعلیم کے زیور سے بھی آراستہ ہو،تاکہ وہ دین و دنیا دونوں میں کامیاب ہو سکے۔ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے بانی و چیئرمین محمد لطیف خان نےاس خواب کو عملی جامہ پہنایا، ایم ایس حفظ اکیڈیمی کے قیام کے اغراض و مقاصد پر  روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ :”وہ والدین جو اپنے بچوں کو حافظِ قرآن بناناچاہتے ہیں اور ساتھ ہی انہیں مین اسٹریم ایجوکیشن سے بھی جوڑے رکھنا چاہتے ہیں، اُنکے لیے ماضی میں کئی تجربات کیے گئے۔ کبھی بچوں کو اسکول سے نکال کر دینی اداروں میںداخل کیا گیا،

 

 

تو کبھی اسکولوں کے اندر ہی حفظ کا پروگرام شروع کیا گیا۔ لیکن ان تجربات میں حفظ قرآن اور  ریگیولرعصری تعلیم کو بیلنس کرنا مشکل ثابت ہوا۔ ان ہی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایم ایس حفظ اکیڈیمی کی بنیاد رکھی، جہاں ہمارا فوکس یہ رہا کہ بچے دو سال کے اندر باقاعدہ رہنمائی اور جدیدمیموری ٹیکنیکس کے ذریعے مکمل حفظ کر سکیں، اور پھر آسانی سے اپنی تعلیمی پیش رفت جاریرکھیں۔”   اس پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ یہ میموری ٹیکنیکس، کلر کوڈنگ، اور ہائی لائٹنگ جیسیجدید تدریسی تکنیکوں پر مبنی ہے، جس سے بچوں کی ذہنی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔محمد لطیف خان نے حفظ کی تدریس کے منفرد طریقۂ کار پر روشنی ڈالتےہوئے بتایا:”بنیادی طور پر انسان کسی بھی

 

 

چیز کو تصویرکی شکل میں زیادہ بہتر یاد رکھتا ہے، اور رنگین چیزیں دماغ میں زیادہ دیرپا اثر چھوڑتیہیں، جب کہ سادہ بلیک اینڈ وائٹ متن کو یاد رکھنا نسبتاً مشکل ہوتا ہے۔ چونکہ قرآنپاک عمومی طور پر سادہ بلیک  کلر میں پرنٹ ہوتی ہے، اس لیے ہم نے حفظ میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا۔ حفظ کےدوران جب کوئی بچہ سبق سناتا ہے اور کسی خاص نوعیت کی غلطی کرتا ہے تو استاد مخصوص رنگ کے ہائی لائٹر سے اس غلطی کو نشان زد کرتے ہیں۔ اس طرح بچے اپنی غلطیوں کو جلدپہچان کر درست کر لیتے ہیں۔ ان عصری تکنیکوں اور اللہ کے فضل سے ہمارے اکثر بچے کم وقت میں حفظِ قرآن مکمل کر رہے ہیں۔”دو سالہ حفظ پروگرام – کامیابی کی ضمانت: ایم ایس حفظ اکیڈیمی کا پروگرام پانچویں جماعت کے بعد شروع ہوتا ہے۔ لڑکے چھٹی جماعت میں اور لڑکیاں پانچویں جماعت کی تکمیل کے بعد اس پروگرام میں داخلہ لے سکتی ہیں۔ طلبہ کو روزانہ دو اسباق یاد کروائے جاتے ہیں: ایک اسکول میں اور دوسرا گھر پر

 

 

اس طریقہ کار سے بچہ مقررہ مدت میں مکمل قرآن یاد کر لیتاہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہیں دینیات، دعائیں، احادیث اور دو زبانوں اردو اور انگریزی کی بھی تربیت دی جاتی ہے۔ *حفظ کے بعد، روشن تعلیمی مستقبل*: حفظ مکمل کرنے کے بعد طلبہ کو براہ راست آٹھویں جماعت میںداخلہ دیا جاتا ہے تاکہ ان کی مین اسٹریم ایجوکیشن متاثر نہ ہو۔ یوں ایک طالب علم نہ صرف حافظ بنتا ہے بلکہ وہ ڈاکٹر، انجینئر یا دیگر شعبوں میں بھی شاندارکارکردگی دکھا سکتا ہے۔ایسی ہی ایک شاندار مثال حافظ محمد عبد المحیط ثمال کی ہے، جنہوں نے ایم ایس حفظ اکیڈیمی سے حفظ مکمل کرنے کے بعد 10ویں جماعت میں 10/10 CGPA حاصلکیا، اور سال 2025 کے JEE ایڈوانسڈ امتحان میں آل انڈیا 1345 رینک حاصل کرتے ہوئے باوقار آئی آئی ٹی میں اپنی نشست پکی کرلی۔ اسی طرح حافظ سیدعبدالرحیم شکور نے نیٹ 2023 میں 670/720 اسکور کرتے ہوئے باوقار عثمانیہ میڈیکل کالج میں داخلہ حاصل کیا۔

 

 

ماحول اور تربیت کا منفرد انداز : ایم ایس حفظ اکیڈیمی میں حفظ صرف ایک نصاب نہیں، بلکہ ایک تربیتی سفر ہے۔ یہاں ہر طالب علم کی نگرانی ماہر اساتذہ کرتے ہیں  اور اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ تربیت کےدوران طلبہ کو ذہنی سکون اور روحانی طمانیت فراہمہو۔حافظ فلاح الرحمان دانش، جوکہ اس اکیڈیمی کے سابق طالب علم ہیں، کہتے ہیں:’’الحمدللہ میں نے 11 مہینے میںحفظ مکمل کیا۔ یہاں کا ماحول بہت منفرد اور تربیتی تھا، جہاں ہر غلطی کو ہائیلائٹر سے سمجھایا جاتا، اور ہمیں ذہنی تربیت بھی دی جاتی تھی۔ اس اکیڈیمی نے میرےاندر اعتماد پیدا کیا۔‘‘ *کامیابیاں اور اعداد و شمار* : ایم ایس حفظ اکیڈیمی کے قیام کے بعد سے اب تک 371 طلبہ حفظِ قرآن مکمل کر چکے ہیں۔ اکیڈیمی کا مقصد ہے کہ 2036 تک 10,000 حفاظ تیار کیے جائیں۔ اس خواب کی تکمیل کے لیے اکیڈیمی کا نیٹ ورک مسلسل توسیع پذیر ہے۔اس وقت  ایم ایس حفظ اکیڈیمی کی حیدرآباد  میں چھ اور دہلی میں تین برانچس کام کر رہی ہیں۔حیدرآباد میں ایم ایس حفظ اکیڈیمی کی شاخیں وجئےنگرکالونی، سنتوش نگر، مراد نگر، چارمینار، راجندر نگر اور ٹولی چوکی میں جبکہ دہلی میں ذاکرنگر، موج پور، اور سیتارام بازار میں قائم کی گئی ہیں۔

 

 

والدین کے لیے خوشخبری!:اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ نہ صرف حافظِ قرآن ہو، بلکہ ڈاکٹر، انجینئر یا کامیاب پروفیشنل بھی بنے، تو ایم ایس حفظ اکیڈیمی آپ کےخوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ایم ایس حفظ اکیڈیمی میںداخلے جاری ہیں۔فون نمبر 9059915022 پر ربط کریں،
یا قریبی ایم ایس حفظ اکیڈیمی کی  برانچ پر تشریف لائیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button